حکومت نے کرنسی اسمگلنگ کی تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا

مقامی مارکیٹ سے ڈھائی ہزار سے زائد ڈالر خریدنے والوں کے خلاف تحقیقات بھی شروع کر دی گئیں

منگل 6 دسمبر 2016 17:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2016ء) حکومت نے کرنسی اسمگلنگ کی تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا۔ مقامی مارکیٹ سے ڈھائی ہزار سے زائد ڈالر خریدنے والوں کے خلاف تحقیقات بھی شروع کر دی گئیں۔ایف بی آر نے فارن کرنسی ڈیلرز کو نوٹسز جاری کئے ہیں جس میں ایف بی آر نے کرنسی ڈیلرز سے کہا گیا ہے کہ وہ گزشتہ دو ماہ کے دوران اڑھائی ہزار یا اس سے زیادہ مالیت کے ڈالر خریدنے والوں کا ڈیٹا آٹھ دسمبرتک جمع کرا دیں۔

نوٹس میں تنبیہ کی گئی ہے کہ نوٹس کا جواب نہ دینے والوں کے کیخلاف انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جائے گی۔جس کے تحت نوٹس کا جواب نہ دینے والوں کو جرمانہ یا گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب حکومتی اقدامات سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

فارن کرنسی ڈیلرز کے مطابق ہفتے کے پہلے روز ڈالر کی قدرمیں مزید ستر پیسے کی کمی ہو گئی ہے۔

جس کے بعد آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سو چھ روپے پچاس پیسے کے ارد گرد رہی۔ جبکہ انٹر بنک ڈالر کی قدر ایک سو چار روپے پچاس پیسے کی سطح پر فروخت ہوتا رہاہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق حکومتی اقدامات سے ڈالر کی قدر میں دو روپے کے لگ بھگ کمی آ چکی ہے۔ ڈالر کی قدر میں ایک روپے اضافے سے ملکی معیشت کواٹھاون ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :