پاکستان افغانستان سمیت پورے خطے میں امن کے فروغ کے لئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مذاکرات کی ضرورت ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے بعد پاک امریکا تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا

نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کرنے،دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے خواہاں ہیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی کی واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ میں امریکی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت

منگل 6 دسمبر 2016 14:02

پاکستان افغانستان سمیت پورے خطے میں امن کے فروغ کے لئے اہم کردار ادا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کہا ہے کہ پاکستان نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے میں امن کے فروغ کے لئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پاک بھارت مذاکرات کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان اور امریکا کے تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔

پیر کو واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ میں امریکی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ قریبی طور پر کام کرنے اور مستقبل میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اقتدار سنبھالے جانے کے بعد پاکستان امریکا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے بامقصد رابطہ کا خواہاں ہے اور علاقائی و عالمی ایشوز کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے اہم مفادات ہیں اور دونوں ممالک علاقائی اور عالمی سطح پر امن کے فروغ کے لئے گزشتہ سات عشروں سے زائد عرصے سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرد جنگ کے دوران امریکا کے ساتھ رہا اور اب گزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں صف اول کا ملک ہے۔ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کے لئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں پاکستان کا بڑا جانی نقصان ہوا۔

ہمارے پانچ ہزار فوجی جوان شہید ہوئے۔ پاکستان نے اپنے شمالی علاقوں اور پاک افغان سرحد کے اطراف میں 20 ہزار سے زائد فوجی تعینات کئے ہیں اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک اور ان کی کمین گاہوں کے خاتمے کے لئے پاک فضائیہ کے ایف 16 طیاروں کے ذریعے پوری قوت کے ساتھ اپنے فوجیوں کی مدد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک کٹھن کام ہے، پاکستان نے اس کی بڑی قیمت ادا کی ہے۔

پاکستان میں اب دہشت گردی کے انتہائی کم واقعات ہو رہے ہیں۔ دہشت گرد فرار ہو رہے ہیں جو مایوسی کی حالت میں آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عمل کر رہا ہے اور پوری قوم ہر طرح کی دہشت گردی سے نجات کے لئے پرعزم اور متحد ہے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی مقامی تحریک جاری ہے جسے بھارتی حکومت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

بے گناہ کشمیریوں پر خصوصی بندوقوں سے فائرنگ کر کے 600 افراد کی بینائی کو نقصان پہنچایا گیا۔ علاوہ ازیں حالیہ مہینوں میں سیز فائر کی خلاف ورزی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جسے جنگ کے دوران بھی نہیں دیکھا گیا۔ طارق فاطمی نے کہا کہ آج کا پاکستان بالکل مختلف ہے، جب سے وزیراعظم نواز شریف حکومت میں آئے ہیں، پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک ڈائیلاگ دوبارہ شروع ہوئے ہیں۔ ایجنڈا وسیع تر ہے، پاکستان جنوبی ایشیاء کا ایک اہم جمہوری ملک ہے اورخطے میں اس کے اہم مفادات ہیں۔ طارق فاطمی نے پاکستان کی ترقی کے حوالے سے کہا کہ پاکستان ایک مضبوط جمہوری ملک ہے جس کے تمام ریاستی ادارے ایک دوسرے سے ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں۔ ہم دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کر رہے ہیں۔

پاکستان نے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے اقتصادی محاذ پر پہلے ہی سدا بہار ترقی کی ہے۔ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بڑی واضح ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کارکردگی بے مثال ہے جس کی دنیا بھر میں تعریف کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے حصول کے لئے امریکا کی نئی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرے گا اور خطے میں امن کے لئے بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائے گا۔