علاقائی تعاون سے جنوبی ایشیاء میں ترقی و استحکام لایا جاسکتا ہے،سرتاج عزیز

پاکستان امدادکی بجائے تجارت کوترجیح دینے کی پالیسی پرعمل پیراہے، پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے مثالی تعلقات کی عکاسی ہے،مشیرخارجہ کا سیمینار سے خطاب

منگل 6 دسمبر 2016 13:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ علاقائی تعاون اورتجربات سے استفادے سے جنوبی ایشیاء میں ترقی واستحکام لایاجاسکتا ہے ، پاکستان امدادکی بجائے تجارت کوترجیح دینے کی پالیسی پرعمل پیراہے، پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے مثالی تعلقات کی عکاسی ہے۔اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ علاقائی تعاون اورتجربات سے استفادے کے ذریعے خطے میں ترقی واستحکام لایاجاسکتا ہے اور اس کی بہترین مثال پاک چین اقتصادی راہداری ہے جو دونوں ممالک کیمثالی تعلقات کی عکاسی ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بنیادی تعلیم، صحت اور سماجی استحکام سب کا حق ہے، غربت کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات ہماری توجہ کے منتظر ہیں، وسائل کے درست استعمال، اقتصادی و معاشی ترقی، مساوی تعاون اورغیرامتیازی سلوک سے ہی غربت کا خاتمہ ممکن ہے، پائیدار ترقی اور غربت کے خاتمے کے لئے سیاسی عزم، سنجیدگی اور قومی و صوبائی سطح پر مربوط تعاون جاری ہے ،اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے کویقینی بنائیں گے۔

(جاری ہے)

مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امدادکی بجائے تجارت کوترجیح دینے کی پالیسی پرعمل پیراہے کیوں کہ امداد تو ختم ہوسکتی ہے لیکن تجارت بڑھتی رہتی ہے۔پائیدار ترقی اور غربت کے خاتمے کے لئے سیاسی عزم، سنجیدگی اور قومی و صوبائی سطح پر مربوط تعاون جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ملک کی ترقی کیلئے بے پناہ اقدامات اٹھا رہی ہے اور ایسے منصوبے جاری ہیں جن کی تکمیل سے ملک میں انقلاب آئے گا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان گوادرسے لیکر خیبرپختونخواہ تک اقتصادی راہداری منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں خوشحالی آئے گی ۔

متعلقہ عنوان :