بھارت پاک-افغان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے بہت ہی دیرینہ تعلقات ہیں اور بھارت چاہے کچھ بھی کر لے ہم اس کوشش کو کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔سرتاج عزیز

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 6 دسمبر 2016 11:40

بھارت پاک-افغان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ افغانستان کے ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 دسمبر۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت پاک-افغان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے بہت ہی دیرینہ تعلقات ہیں اور بھارت چاہے کچھ بھی کر لے ہم اس کوشش کو کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ بھارت نے ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی، جس سے دنیا میں ایک منفی تاثر گیا جسے کانفرنس کے اراکین نے بھی محسوس کیا۔ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس میں افغان صدر اشرف غنی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ایک طرف افغانستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور دوسری جانب ہمیں ان ہی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیتا ہے، لہذا یہاں بیانات میں کافی تضاد پایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان کی جانب سے اس طرح کے بیانات کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں پہلی وجہ تو افغان حکومت کے اندرونی معاملات ہیں اور دوسرا داعش سمیت کئی دوسرے گروپس افغانستان میں منظم ہورہے ہیں، لہذا وہاں پر 9/11 کے بعد روایتی طور پر کچھ بھی ہوتا ہے تو نام پاکستان کا ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک اور وجہ امریکا کی مداخلت بھی ہے جو افغانستان میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعات کے بعد جہاں بھارت کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہوئے تو یہ بھی افغانستان کے رویے میں تبدیلی کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔تاہم سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ان تمام وجوہات کے باوجود پاکستان چاہتا ہے کہ وہ ہر مسئلے میں افغانستان کی ہر ممکن مدد کرے جس سے اسے خود ہی یہ احساس ہوگا کہ پاکستان خلوصِ نیت سے کام کرکے تعلقات کو بہتر کرنا چاہتا ہے۔

اس سوال پر کہ ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس میں کیا آپ پاکستان کا پیغام دینے میں کامیاب ہوئے؟ مشیر خارجہ کا کہنا تھا اگرچہ اس کانفرنس میں پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت جیسے الزامات عائد کیے گئے، لیکن پاکستان نے پھر بھی ایک مثبت موقف کو اپنایا جس کی تمام ارکان نے تائید بھی کی۔انھوں نے کہا کہ اگر پاکستان اس کانفرنس میں شرکت نہ کرتا تو بھارت اپنی کوشش میں کامیاب ہوسکتا تھا جو کہ وہ چاہتا ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں بھارت کے شہر امرتسر میں ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس کا چھٹا وزارتی اجلاس ہوا جس میں بھارت اور افغانستان نے پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔