نہری پانی ٹیل کے کاشتکاروں تک پہنچاناہماری ذمہ داری ہے،صوبائی وزیرآبپاشی امانت اللہ خان شادی خیل

پیر 5 دسمبر 2016 22:15

ملتان۔5 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) وزیر آب پاشی پنجاب امانت اللہ خان شادی خیل نے محکمہ کو ہدایت کی ہے کہ نہری پانی کو چوری ہونے سے روکنا اپنی اولین ترجیح بناتے ہوئے اس ضمن میں کسی قسم کا دبائو خاطر میں نہ لائیں۔ محکمہ کے افسران اپنے اختیارات کو پوری طاقت سے نافذ کرکے پانی چوری کو روکیں ‘ کسی بھی قسم کے دبائو کی صورت میں وہ وزیر آب پاشی کو اپنے شانہ بشانہ پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نہر میں چلتا پانی ایک ا مانت کی طرح ہے جسے پوری دیانت داری کے ساتھ ٹیل تک کے کاشت کاروں تک پہنچانا محکمہ آب پاشی کی ذمہ داری ہے۔وہ گزشتہ روز چیف انجینئر محکمہ آب پاشی ملتان کے دفتر میں زون بھر کے افسران کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ٹیم کی صورت میں کسان کی خدمت کرنی ہے اور آپ مجھے اس ٹیم کا ایک فعال رکن پائیں گے۔

(جاری ہے)

حکومت کاشت کار کو ریلیف دینے کے لئے بیشتر اقدامات اٹھارہی ہے جن میں ٹیوب ویل کے لئے سستی بجلی اور کھادوں کے نرخ میں کمی اہم اقدامات ہیں ‘ محکمہ آب پاشی کو بھی اس ضمن میں اپنا بھرپور کردارادا کرنا ہے ۔ محکمہ کے افسران کی طرف سے اس شکایت پر کہ واسا ملتان سیوریج کا پانی مختلف نہروں میں ڈالتا ہے جو نہ صرف پانی کو آلودہ کر کے فصلوں‘ مویشیوں اور انسانی جانوں کو نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ نہروں کی تباہی اور شکست و ریخت کا باعث بھی بن رہا ہے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ پنجاب سے بات کریں گے اور کوشش کریں گے کہ ملتان انتظامیہ اور اریگیشن کے افسران کا مشترکہ اجلاس لاہور میں منعقد کروائیں تاکہ موقع پر مسئلہ کا کوئی حل نکالا جاسکے۔واسا انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اپنے سیوریج کے پانی کے لئے الگ چینلز اور سلج کیرئیر بنائیں ۔ نہروں کا پانی آب پاشی کے علاوہ مویشیوں اور انسانوں کے پینے کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے اس میں سیوریج کا پانی ڈالنا کسی طور مناسب نہیں۔

قبل ازیں چیف انجینئر ملتان ملک امیر محمد نے ملتان زون میں جاری ترقیاتی کاموں بارے وزیر آب پاشی کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوںنے بتایاکہ 310 میل لمبی سالانہ نہروںجب کہ 536میل لمبی ششماہی نہروں کی بھل صفائی کی جائے گی جس پر کل73ملین لاگت آئے گی اور 3کروڑ4لاکھ کیوبک فٹ بھل نکال کر پانی کا راستہ ہموار کیا جائے گا۔یہ بھل صفائی جنوری سے شروع ہو گی۔

مزید برآں کسان پیکج کے تحت 916ملین روپے کی لاگت سے دو مراحل میں21چینلز کی کنکریٹ لائننگ کا منصوبہ بھی تجویز کیا گیا ہے۔چیف انجینئر نے کہا کہ دھلوڈسٹری‘ لوئر مظفر آباد ڈسٹری‘ بلوچ واہ مائنر‘ ون اے ایل ڈسٹری‘ ہوتہ ڈسٹری‘ چھجو مائنر‘ سلطان پور مائنر‘ کرپال پور مائنر‘ کچور ڈسٹری‘ تاج مائنر‘ کوٹلی عادل سب مائنر‘ گلزار پور مائنر کی کنکریکٹ لائننگ آخری مراحل میں ہے۔ملتان زون میں دیگر جاری ترقیاتی کاموں پر 629ملین روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ مزید برآں چیف انجینئر نے سیلاب سے بچائو کے متعدد منصوبوں بارے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :