کوئٹہ ،جامعہ بلوچستان یوومن رائٹس اور پی او ڈی اے اسلام آباد کے تعاون سے ایک روزہ سیمینار

پیر 5 دسمبر 2016 21:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) جامعہ بلوچستان یوومن رائٹس اور پی او ڈی اے اسلام آباد کے تعاون سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد جامعہ بلوچستان کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خصوصی یوومن رائٹس ملکی کونصلیٹ کے مسٹر جیمز تھے۔ جبکہ اعزازی مہمان خاص جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاویداقبال تھے۔ جس میں پی او ڈی اے آرگنائزیشن کے پروجیکٹ مینیجر مس نبیلہ، جامعہ کے ڈین فیکلٹی، رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی، اساتذہ اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ایک روزہ سیمینار بعنوان یوومن رائٹس کے دنیا بھر میں پامالی اور اس کے روک تھام کے لئے اقدامات کے حوالے سے مہمان خصوصی مسٹر جمیمز، وائس چانسلر ڈاکٹر جاویداقبال اور دیگر مقررین نے دنیا میں یوومن رائٹس کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جتنی تیزی سے ترقی کی ہے اور اتنی ہی مسائل دنیا کو درپیش ہیں اور خاص کر انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا میں نئے ممالک غیر یقینی صورتحال سے دو چار ہیں اور جس کے باعث بچے، بوڑھے اور دیگر انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی پامالی اور ان ممالک کے مسائل کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ تاکہ انسانی جانوں کی حفاظت اور ان کے حقوق کے تحافظ کو یقینی بنایا جاسکے ۔ مقررین نے کہا کہ یوومن رائٹس ادارہ پوری دنیا میں شعور و آگائی کو اجاگر کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے کیونکہ سب انسانوں کے حقوق یکساں ہیں۔ چائے وہ کوئی بھی ملک و مذہب، نسل اور فرقے سے تعلق رکھتا ہو ان تمام کے حقوق کی پاسداری ہم سب پر لازم ہے۔

یو این یوومن رائٹس پاکستان کے آٹھ بڑے یونیورسٹیوں میں اس حوالے سے شعور و آگائی مہم کے سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے اور جامعہ بلوچستان نے انہیں سرگرمیوں کا تسلسل ہے۔ جس کے تحت سیمینار بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ جس میں جامعہ کے اساتذہ و طلباء و طالبات نے شرکت کرکے اس اہم موضوع پر مکمل یک جہتی کا اظہار کیا ہے۔ سیمینار میں یوومن رائٹس کے حوالے سے مختلف ڈاکومنٹری فلمز دکھائی گئیںبعدازاں پنجاب کے سماجی کارکن کالم نگار مصنفہ طیبہ ضیاء نے ایک وفد کے ہمراہ جامعہ بلوچستان کا دورہ کیا۔

جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔ اس دوران جامعہ کے تعلیمی، تحقیقی سرگرمیوں ، ملکی تعلیمی اداروں کے درمیان بہتر تعلقات، ملکی تعلیمی نظام جامعہ بلوچستان کے طلبہ کیلئے اسکالرشپ پروگرامز سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ وفد کو بتایا گیا کہ جامعہ بلوچستان ملک کی قدیم یونیورسٹیوں میں شمار ہوتاہے۔

جس میں صوبے کے دور دراز علاقوں کے طلباء و طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع مہیا کی جاتی ہے۔ جس کے ملکی و بین الاقوامی تعلیمی اداروں کے ساتھ تعلق و اشتراک عمل کو یقینی بنایا گیا ہے۔ جس سے ایک دوسرے کے تعاون و تجربات سے استفادہ کیا جارہاہے۔ محترمہ طیبہ ضیاء نے جامعہ بلوچستان کے تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو سرہاتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے دورے پر اور خاص کر جامعہ بلوچستان میں اپنا ئیت محسوس کررہی ہوں اور جامعہ بلوچستان امید سے زیادہ بہت بڑا تعلیمی ادارہ ہے۔

جس کا دورہ میرے زندگی کی اہم یادوں میں شمار ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے اسکالرز کو بین الاقوامی اداروں میں اسکالرشپ پروگرامز میں شامل کرنے کے لئے اقدامات کو عملی جامہ پہنایا جائے گا اور مختلف تعلیمی،تحقیقی سرگرمیوں کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جائے گا۔ وائس چانسلر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور جامعہ کی طرف سے انہیں یادگاری شیلڈ پیش کی