سی پیک منصوبہ دنیا کے گلوبل ویلیج ہونے کی حقیقی تصویر ہے جسے ہر صورت مکمل کیا جائے گا

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفو ر حیدری کی چینی وفد سے گفتگو

پیر 5 دسمبر 2016 21:18

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفو ر حیدری نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ دنیا کے گلوبل ویلیج ہونے کی حقیقی تصویر ہے جسے ہر صورت مکمل کیا جائے گا، اس منصوبے سے نہ صرف پاکستان اور چین باہمی طور پر مستفید ہوں گے بلکہ علاقائی ممالک اور عالمی دنیا بھی اس سے استفادہ کرے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار چین کے صوبہ شان زی کی صوبائی کمیٹی کے وائس چیئرمین کی سربراہی میں چینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مولانا عبدالغفور حیدر ی نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں چینی کی کمیونسٹ پارٹی کی دعوت پر چین کا دورہ کیا ہے اور انہیں یہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ چین بھرپور ترقی کر رہا ہے اور ہم اسے مزید ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک خوش آئندہ بات جو چین کے دورے کے دوران آٹھ جماعتی وفد کی قیادت کرتے ہوئے محسوس کی وہ یہ تھی کہ وہاں پسماندہ صوبوں کیلئے اضافی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کیلئے نمائندگی کے بھر پور مواقع اورترقی کے عمل میں موثر طو ر پر شمولیت قابل ذکر ہے۔ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ چین سی پیک سے وابستہ 6بڑے منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے صرف گلوبل ویلج کی بات کی مگر ہمارے درینہ دوست چین نے اسے حقیقت کا روپ دے دیا۔ انہوں نے چینی وفد سے کہا کہ پاکستان بالخصوص بلوچستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجودہیں جسے سے چینی کمپنیاں بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عالمی طاقتوں کی بے چینی کے باوجود نہ صرف حکومت پاکستان بلکہ پوری قوم چین پاکستان اکنامک کوریڈور مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین عوامی رابطوں کا مزید فروغ ضروری ہے تاکہ اس منصوبے کے حوالے سے خدشات کا ازالہ ہو سکے تاہم یہ بات واضح رہے کہ چین کے حوالے سے نہ تو کسی سیاسی جماعت نہ ہی کسی صوبے کے خدشات ہیں۔

مختلف سیاسی جماعتیں اور صوبے سی پیک سے متعلق زیادہ سے زیادہ منصوبے اپنے علاقوں میں شروع کرانے کے خواہشمند ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چینی وفد کے سربراہ مسٹر لیوژن ون نے کہا کہ ان کا صوبہ قدیم ثقافت اور کاوبار کے حوالے سے وسیع مواقع کا حامل ہے۔ ان کے صوبے اورپاکستان پر مشتمل علاقوں کے درمیان کاورباری اور سماجی رابطوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا صوبہ نہ صرف دفاعی ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے بلکہ ادویہ ساز کمپنیوں ، موٹر وے اور ریلوے سے متعلق منصوبوں میں پاکستان میں بھر پور سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت کے مزید فروغ کیلئے لوگوں کے مابین رابطوں کا فروغ ضروری ہے تاکہ سی پیک اور دیگر منصوبوں کے حوالے افہام و تفہیم کو مزید فروغ دیا جائے۔

انہوں نے ڈپٹی چیئرمین کو آئندہ سال ان کے صوبے میںمنعقدہ عالمی کاورباری میلے میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ اس موقع پر ملاقات میں موجود سینیٹرمحمد طلحہ محمود نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے کاروباری طبقے ایک دوسرے کے بہت قریب آ رہے ہیں اور سی پیک سے وابستہ منصوبوں میں 29 انڈسٹریل سٹیٹ کا قیام بھی شامل ہے۔ سینیٹر محمد طلحہ محمود نے بتایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع تر مواقع موجود ہیں جس سے چائنیز کمپنیاں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں کو وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت سے رابطوں کو فروغ دینا چاہیے تاکہ دونوں ملکوں کا کاروباری طبقہ ایک دوسرے کے مزید قریب آ کر خطے کی ترقی میں کردار ادا کر ے۔

متعلقہ عنوان :