پولیس اور سیکورٹی فورسز نے پشین کے علاقے حرمزئی میں کامیاب کارروائی کرکے سانحہ 8اگست کے ماسٹر مائنڈ جہانگیر بادینی سمیت پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ، دہشت گردوں کے قبضے سے دو خود کش جیکٹس اور بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد بھی کر لیا، فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ،

صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سر فراز بگٹی کا ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 5 دسمبر 2016 20:43

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سر فراز بگٹی نے کہا ہے کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے پشین کے علاقے حرمزئی میں کامیاب کارروائی کی جس کی نتیجے میں سانحہ 8اگست کے ماسٹر مائنڈ جہانگیر بادینی سمیت پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جن کے قبضے سے دو خود کش جیکٹس اور بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔

فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جن میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی شب ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرسیکرٹری داخلہ بلوچستان محمد اکبر حریفال، آئی جی بلوچستان حسن محبوب، ڈی آئی جی پولیس منظور سرور چوہدری سمیت دیگر حکام موجود تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ بلوچستان سر فراز بگٹی نے کہا کہ سانحہ 8اگست کے خود کش حملہ آور کی شناخت احمد علی ولد سجاد کلی دیبہ و جن کے خاندان سے ڈی این اے ٹیسٹ کے تصدیق کے بعد 10روز قبل ہمیں لیڈ ملی کہ خود کش حملہ آور کو پشین کے علاقے کلی حرمزئی میں تحریک طالبان کے ٹھکانے پر تیار کیا گیا تھا جس پر ہم نے اس علاقے کی نگرانی کی اتوار اور پیر کے درمیانی شب پشین کلی حرمزئی میں پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں نے مذکورہ ٹھکانے پر چھاپہ مارا جہاں سے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع ہوئی تاہم پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے سانحہ 8اگست کے ماسٹر مائنڈ جہانگیر بادینی سمیت پانچ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ۔

فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک پولیس اہلکار کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔وزیر داخلہ بلوچستان سر فراز بگٹی نے کہا کہ جہانگیر بادینی نے ایک ساتھی کے ہمراہ بلال انور کاسی کو پہلے نشانہ بنایا اس کے بعد اس کی تیار کردہ خود کش حملہ آور احمد علی ولد سجاد ساکن کلی دیبہ کوئٹہ کو سول ہسپتال میں پہلے پلان کے مطابق کھڑا کیا گیا جیسے ہی وکلاء کی بڑی تعداد سول ہسپتال پہنچی تو خود کش حملہ آور نے خود کو اڑا دیا گیا ۔

وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ جہانگیر بادینی کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان سے تھا اب تک کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں بے گناہ افراد کو قتل میں ملوث تھا ۔وزیر داخلہ نے کہاکہ موقع سے دو خود کش جیکٹس اور بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ہے جنہیں قبضہ میں لے لیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اس کارروائی کی مانیٹرنگ کرتے رہے جو پولیس اور صوبائی حکومت کی کامیاب کارروائی تھی انہوں نے کہا کہ سانحہ8اگست میں وکلاء صحافی اور شہریوں کی بڑی تعداد شہید ہو چکے ہیں ہم نے وعدہ کیا تھا کہ ہم دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔