Live Updates

تحریک انصاف ہم پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت پیش نہیں کر سکی اور دفاع میں جمع کرائے گئے کاغذات لے کر عوام کو گمراہ اور ملک و قوم کا وقت ضائع کر رہی ہے، عمران خان کی طرف سے جو جواب سپریم کورٹ میں داخل کیا گیا وہ ان کے اپنے پارلیمنٹ میں دیئے گئے بیانات اور ان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کے ٹویٹ پیغام اور پاور آف اٹارنی کی تحریروں میں تضاد ہے، جہانگیر ترین نے اپنے باورچی اور مالی کو کاروبار کا مالک ظاہر کر دیا ہے، عمران خان کو اب جواب دینا پڑے گا اور تلاشی دینا پڑے گی

وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 5 دسمبر 2016 20:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور رہنما مسلم لیگ (ن) و رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ہم پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت پیش نہیں کر سکی اور دفاع میں جمع کرائے گئے کاغذات لے کر عوام کو گمراہ اور ملک و قوم کا وقت ضائع کر رہی ہے، عمران خان کی طرف سے جو جواب سپریم کورٹ میں داخل کیا گیا وہ ان کے اپنے پارلیمنٹ میں دیئے گئے بیانات اور ان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کے ٹویٹ پیغام اور پاور آف اٹارنی کی تحریروں میں تضاد ہے، جہانگیر ترین نے اپنے باورچی اور مالی کو کاروبار کا مالک ظاہر کر دیا ہے، عمران خان کو اب جواب دینا پڑے گا اور تلاشی دینا پڑے گی۔

ان خیالات کا اظہار دونوں رہنمائوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ سب سے پہلے میں قوم کو دیامر بھاشا ڈیم کی وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے دی جانے والی فنانشل منظوری پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ منصوبہ 2009ء میں شروع ہوا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا، موجودہ حکومت کے اس دور میں اس منصوبہ کیلئے اراضی کی خریداری اور دیگر فزیبلٹی ورک کی منظوری اور عملدرآمد کیا جا رہا ہے اور سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت اس اربوں روپے مالیت کے منصوبہ کیلئے ہر سال فنڈز مختص کئے جائیں گے۔

دیامر بھاشا ڈیم سے 450 میگاواٹ بجلی ملے گی اور 6.4 ملین ایکڑ آبپاشی کیلئے پانی دستیاب ہو گا، اس اہم سنگ میل طے کرنے پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالسلام نامور سیاستدان ہیں جنہیں پوری دنیائے اسلام کے نوبل انعام یافتہ سیاستدان ہونے کا اعزاز حاصل ہے، آج وزیراعظم محمد نواز شریف نے ان کی خدمات کے اعتراف میں قائداعظم یونیورسٹی کے شبعہ فزکس کا نام ڈاکٹر عبدالسلام سنٹر فار فزکس رکھنے کی منظوری بھی دی ہے اور پی ایچ ڈی کیلئے 5 سکالر شپس کا بھی اعلان کیا ہے۔

فزکس تحقیق کے شعبہ کیلئے ایک اہم سنگ میل ہے۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ تیسری بات جو میں یہاں بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کرپشن‘ منی لانڈرنگ‘ حقائق اور اثاثے چھپانے جیسے پانچ سنگین الزامات پانامہ کیس کے حوایل سے ہم پر عائد کئے تھے لیکن کسی ایک الزام کا ثبوت پیش نہیں کر سکے بلکہ وہ عدالت اور قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اپنے دفاع میں دیئے گئے بیانات اور دستاویزات کو لے کر پریس کانفرنسیں کرکے قوم کو گمراہ کر رہے ہیں۔ میری ان سے گزارش ہے کہ ملک و قوم کا وقت ضائع نہ کریں ہم چاہتے ہیں کہ جلد کیس کا فیصلہ ہو اس لئے تحریک انصاف کی قیادت تاخیری حربے استعمال نہ کرے۔ رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سپریم کورٹ میں دو اور کیسز ہیں جس کے لئے تاخیری حربوں کے بعد عمران نیازی کا جواب سپریم کورٹ میں پیر کو جمع کرایا گیا لیکن نعیم بخاری ان کے وکیل پیش نہیں ہوئے اور کسی اور وکیل کے ذریعے جواب جمع کرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمائما خان نے بنی گالہ کی 300 کنال اراضی کی قسطیں ادا کرنے کے لئے قرض دیا تھا۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس میں دیئے گئے عمران خان کے بیان اور جمائما خان کے ٹویٹ پیغام اور جنرل پاور آف اٹارنی میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات اور دستاویزات میں مکمل تضاد ہے۔ پارلیمنٹ میں عمران خان نے کہا تھا کہ وہ فلیٹ کے پیسے باہر سے پاکستان لائے تھے اور یہ فلیٹ خریدا جبکہ کئی مرتبہ وہ پریس کانفرنس میں اسے بیوی کا تحفہ کہہ چکے ہیں اور جمائما خان نے جنرل پاور آف اٹارنی میں کہاہے کہ بنی گالہ میں یہ جگہ عمران نیازی نے خریدی اور بے نامی میرے نام ہے۔

جمائما خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک پائی قرض کبھی عمران خان نے مجھ سے نہیں لیا لیکن ایک عرصہ تک عمران جھوٹ بولتے رہے اور اب سپریم کورٹ میں جو جواب جمع کرایا ہے وہ ان تمام بیانات کی نفی کرتا ہے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان کو اب جواب دینا پڑے گا اور تلاشی دینا ہوگی۔ پوری قوم عمران خان کے کھوکھلے اور جھوٹے دعوئوں کو پہچان چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی پرنس رشید کا نام بھی اب سامنے آرہا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ پیسے پرنس رشید نے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ قوم کے ساتھ اور کیا مذاق ہوگا کہ قرض معاف کرانے والے جہانگیر ترین اب اپنے کاروبار سے بھی دستبردار ہو رہے ہیں اور اپنے ایک باورچی اللہ یار اور مالی حاجی خان کو کاروبار کا مالک ظاہر کر رہے ہیں۔

ہم ان کا نادرا سے ریکارڈ نکالنے کے لئے درخواست کریں گے تاکہ قوم کے سامنے ان اشخاص کو بھی لایا جاسکے اور جہانگیر ترین کے جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ سکے۔ ایک سوال کے جواب میں دانیال عزیز نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے تین مطالبے تو پہلے ہی مانے ہوئے ہیں ایک مطالبہ پر بات چیت کے لئے انہیں دعوت دی ہے تاکہ بات چیت کے ذریعے اس مسئلہ کا بھی حل نکالا جاسکے کیونکہ ہماری حکومت بات چیت اور افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات