سپریم کورٹ کی بچوں کی تحویل کے حوالے سے مقدمے میں والدین کو معاملہ باہمی افہام و تفہیم سے طے کرنے کی ہدایت

پیر 5 دسمبر 2016 20:28

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ نے بچوں کی تحویل کے حوالے سے ایک مقدمے میں والدین کو معاملہ باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 9دسمبر تک ملتوی کردی۔ پیرکوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے میمونہ ناز نامی خاتون کی جانب سے کلرکہار کے ایس ایچ او کے خلاف بچے کی حوالگی کے بارے میں دائر درخواست کی سماعت کی۔

اس موقع پر میمونہ نازنامی خاتون نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیا کہ اس کے تین بچے ہیں، مجھے شوہر دوطلاقیں دے چکا ہے اس لئے میں اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔ چیف جسٹس نے خاتون سے کہاکہ ان کے سا تھ کوئی زبردستی نہیں کی جارہی بلکہ ہم آپ کو گھر بسانے کی نصیحت کرتے ہیں کیونکہ میاں بیوی کے جھگڑے میں بچے رل جاتے ہیں، والدین کو بچوں کیلئے قربانی دینا پڑتی ہے ، جب آپ کاگھر بس جائے گا تو دو طلاقیں ختم ہوجائیں گی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ بچوں کیلئے والدین کا کوئی نعم البدل نہیں، اگروالدین میں علیحدگی ہوتی ہے تو تینوں بچے رل جائیں گے۔عدالت آپ کو سوچنے کا موقع فراہم کرتی ہے تاکہ آپ ٹھنڈے دل سے صورتحال پرغورکریں اوراپنے اور بچوںکیلئے اچھافیصلہ کرسکیں۔ بعد ازاں عدالت نے میاں بیوی کو معاملات باہمی طورپر طے کر نے کیلئے مہلت دیتے ہوئے ہوئے مزید سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :