لاہور ہائیکورٹ کا میٹرک کے پانچ سال بعد تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ ،طالب علم کو انٹرمیڈیٹ میں داخلے کا حکم

پیر 5 دسمبر 2016 19:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے میٹرک کے پانچ سال بعد تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے طالب علم کو انٹرمیڈیٹ میں داخلے کا حکم دیدیا۔

(جاری ہے)

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے طالب علم محمد عرفان کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے عمران گھمن ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے میٹرک کے پانچ سال بعد تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت درخواست گزار کو انٹرمیڈیٹ میں داخلہ نہیں دیا جا رہا، درخواست گزار مالی مشکلات کے باعث میٹرک کے بعد تعلیم جاری نہیں رکھ سکا، پنجاب حکومت کی یہ پالیسی ا?ئین کی خلاف ورزی ہے، سیکرٹری محکمہ ہائر ایجوکیشن نسیم نواز نے عدالت میں پیش ہو کر موقف اختیار کیا کہ یہ پالیسی اس لئے بنائی گئی تاکہ ریگولر طلبہ متاثر نہ ہوں،جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئین ہر شہری کو تعلیم حاصل کرنے کا حق دیتا ہے، کسی شہری کو تعلیم حاصل کرنے سے نہیں روکا جا سکتا، عدالت نے سیکرٹری محکمہ ہائر ایجوکیشن کو حکم دیا کہ درخواست گزار کو انٹرمیڈیٹ میں داخلہ دیا جائے جبکہ تعلیم پر پابندی کے نوٹیفکیشن کے بارے بعد میں تفصیلی فیصلہ دیا جائیگا۔

(بخت گیر)