لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل انکوائری کو استغاثہ کا حصہ بنانے کی عوامی تحریک کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا

پیر 5 دسمبر 2016 19:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) جسٹس یاور علی، جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس انوار الحق پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے عوامی تحریک کے جواد حامد کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹائون سے متعلق استغاثہ زیر سماعت ہے، اس استغاثے میں گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جا رہے ہیں، عوامی تحریک نے جوڈیشل انکوائری کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست دی تاکہ گواہوں کے بیانات کی تقویت مل سکے، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ کو استغاثہ کے ریکارڈ کا حصہ بنانا اس لئے بھی ضروری ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے اصل ملزموں کو منظر عام پر لایا جائے لیکن ٹرائل کورٹ نے عوامی تحریک کی یہ درخواست مسترد کر دی ہے، انہوں نے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم کر کے جوڈیشل انکوائری کو استغاثہ کے ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دیا جائے، تفصیلی دلائل سننے کے بعد فل بنچ نے فیصلہ محفوظ کر لیا، فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل انکوائری کو منظر عام پر لانے کی درخواستوں پر سماعت بغیر کسی کارروائی کے تیس جنوری تک ملتوی کر دی۔

(بخت گیر)

متعلقہ عنوان :