سال قبل یونائٹیڈ بزنس گروپ کی چٹنی بنانے کے دعویدار اپنی بقاء کی فکر میں ہیں،ایس ایم منیر

فیڈریشن چیمبر کے انتخابات میں یوبی جی نے 2015میں13میں11 اور 2016 میں 12سیٹیں جیتیںاور 30دسمبر کے انتخابات میں تمام13سیٹیں جیٹ لیں گے ،سرپرست اعلیٰ یو بی جی

پیر 5 دسمبر 2016 19:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء)یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ 2سال قبل یونائٹیڈ بزنس گروپ کی چٹنی بنانے والے دعویدار اب اپنی ہی بقاء کی فکر میں ہیں،فیڈریشن چیمبر کے انتخابات میں یوبی جی نے پہلے سال 2015میں13میں سی11،دوسرے سال12سیٹیں جیتیںاور 30دسمبر کوہونے والے انتخابات میں ہم تمام13سیٹیں جیٹ لیں گے کیونکہ یو بی جی نے بزنس کمیونٹی کے بکھرے ہوئے اعتماد کو بحال کیا بلکہ فیڈریشن کے مالی معاملات بھی بہتر بنائے ہیں،ہم الیکشن میں بزنس کمیونٹی سے دھوکہ کرنے والوں کو آسانای سے فرار نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن (پی ایس بی ای) کے چیئرمین رضوان دیوان فاروقی کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں یو بی جی کے صدارتی امیدوارزبیرطفیل اور دیگر امیدواروں کے اعزازمیں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے سینئرنائب صدر خالدتواب، ترجمان گلزار فیروز ،صدارتی امیدوار زبیرطفیل،سینئرنائب صدارت کے امیدوار عامرعطا باجوہ،اخلاق میمن اور میزبان رضوان دیوان فاروقی نے بھی خطاب کیا جبکہ سینیٹر عبدالحسیب خان،تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈوا،حاجی عطالرحمان،منظورملک،نقی باڑی،سلمان طفیل،ڈاکٹر شہزادارشد،اکرامراجپوت،فرحان حنیف،ذوالفقار شیخ،شکیل ڈھینگڑا،ناصر الدین شیخ،وسیم وہرہ،نوراحمدخان،اسدنثار برخورداریہ،سمیع خان،سلطان شمسی،حنیف گوہر،اخترسعید،ناہیدمسعود،سہیل وجاہت،آتم پرکاش،مسز تاجوربیگ،مسز فرزانہ خان اور دیگر بھی موجود تھے۔

ایس ایم منیر نے کہا کہ یو بی جی کے پہلے صدر میاں محمدادریس نے فیڈریشن چیمبر سے مالی بدعنوانیوں کا خاتمہ کیا جبکہ دوسرے صدر عبدالرئوف عالم اور انکی ٹیم نے ملک کے ممتاز بلڈرعارف جیوا کی مدد سے اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی کی خوبصورت کیپٹل بلڈنگ تعمیر کی ،ماضی میں فیڈریشن ہائوس میں ایک آفس پر طارق سعید کے بھائی کا قبضہ تھا جسکا کرایہ انہوں نے کئی سال سے نہیں دیا تھا ہم نے اس آفس کو خالی کرایا اور اب تمام کام میرٹ پر ہورہے ہیں،مجھے اور یو بی جی کے چیئرمین افتخار علی ملک کوبخوبی علم ہے کہ کونسی بیماری کا ٹیکہ کونسا ہے،ہم نے حکومت سے بھی کہہ دیا ہے کہ 2018کے انتخابات میں ٹینکو کریٹس کی سیٹس پر سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پانچ پانچ سیٹیں فیڈریشن کی مشاورت سے بزنس مینوں کو دی جائیں ۔

انہوں نے مزید کیا کہ گڈانی میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا لیکن اس کی آڑ میں گڈانی میں شپ بریکنگ کاتمام کام بند کردیا گیا،جولگ بھی قصوروار ہیں ان سے بازپرس ضرور کی جائے مگر اربوں روپے کے ٹیکس ادا کرنے والی شپ بریکنگ انڈسٹری کو ورکنگ کی اجازت فوری دی جائے۔ صدارتی امیدوار زبیرطفیل نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے مسائل کو حل کرانا ہمیں آتا ہے،فیڈریشن کی ایف بی آر اسٹینڈنگ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے میں نے ٹیکسیشن اور ریفنڈز کے ایشوزحل کرانے میں خصوصی دلچسپی لی،حکومت سے کام کرانا آسان نہیںکیونکہ تاخیری حربے استعمال کرنا ہمارے سسٹم کا حصہ بن چکا ہے لیکن ہم نے وزارت خزانہ،ایف بی آر کو مجبور کیا کہ وہ بزنس کمیونٹی کے مسئلے حل کریں اور ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے ہمارے ساتھ تعاون کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے ایسی پالیسی حاصل کریں گے تاکہ صنعتکاری ہو،لوگوں کو روزگار ملے اور حکومت کو ٹیکس ملے،ہماری کوشش ہے کہ جو بھی نئی مشینری آئے وہ ٹیکس فری ہو۔خالدتواب نے کہا کہ ہمارے لئے ہرسیکٹرکے مسائل اہم ہیں،شپ بریکرز کے مسئلے پر فیڈریشن کا وفد جلد ہی وفاقی وزیرخزانہ اور و زیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کریگا،حادثات ہر ملک میں ہوتے ہیں لیکن اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ کام بند کردیا جائے،شپ بریکنگ انڈسٹری قومی خزانے کو اعبوں روپے کا ٹیکس ادا کرتا ہے اور ہزاروں افراد کا روزگار اس سے وابستہ ہے۔

رضوان دیوان فاروقی نے کہا کہ ایس ایم منیر،زبیرطفیل،خالدتواب اور فیڈریشن کی دیگر قیادت نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈز میں ہونے والے واقعے کے بعد پیداشدہ مشکلات کو حل کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ زبیرطفیل نے ثابت کیا کہ فیڈریشن چیمبر آف کامرس درست ہاتھوں میں ہے ۔سینئرنائب صدر کے امیدوار عامرعطا باجوہ نے کہا کہ الیکشن کیلئے میری نامزدگی سفارش پر نہیں بلکہ اہلیت کی بنیاد پر ہوئی ہے،یو بی جی خیبر سے کراچی تک مضبوط ہے اور مخالفین کو عبرتناک شکست ہوگی۔

ترجمان گلزار فیروز نے کہا کہ زبیر طفیل ملک کو بھاری ٹیکس ادا کرنے والے صدارتی امیدوار ہیں،انکی کمپنی نے 15کروڑ روپے اورذاتی حیثیت میں ڈیڑھ کروڑ روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ انکے مقابل امیدوار رحیم جانو نے صرف 1968روپے کا ٹیکس ادا کیاہے ،جو لوگ حکومت کو ٹیکس ہی ادا نہ کریں وہ کس طرح ایف پی سی سی آئی کی بقاء وسلامتی کیلئے کام کرسکتے ہیں#