ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتیوں میں بے ضابطگیوں کاجائزہ لینے کیلئے سرکاری ہسپتالوں اورمیڈیکل کالجزکاچارسالہ آڈٹ کرنیکافیصلہ

پیر 5 دسمبر 2016 19:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتیوں میں بے ضابطگیوں کاجائزہ لینے کیلئے سرکاری ہسپتالوں اورمیڈیکل کالجزکاچارسالہ آڈٹ کرنیکافیصلہ کیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر ،پی آئی سی،علامہ اقبال میڈیکل کالج،کنگ ایڈورڈا ورسروسزہسپتال سمیت لاہورکیسات میڈیکل کالجزاورہسپتالوں میں کنٹریکٹرزکوکی گئی ادائیگیوں،ادویات کی خریداری اورڈاکٹرزکی تنخواہوں سمیت مختلف پہلوؤں پرچھان بین کریگا۔

ایف بی آر نے شہرکے میڈیکل کالجز اورہسپتالوں کا ودہولڈنگ ٹیکس آڈٹ کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ایف بی آرکی ٹیمیں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی،سروسز ہسپتال،علامہ اقبال میڈیکل کالج ،کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی،پنجاب میڈیکل فیکلٹی،پنجاب فارمیسی کونسل،پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل کالج اینڈ لاہور جنرل ہسپتال کاآڈٹ کریں گی۔

(جاری ہے)

کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس کیکمشنر ان لینڈ ریونیو سید محمود حسین جعفری اور ڈپٹی کمشنر محمد نذیررضوی کی سربراہی میں ایف بی آرکی ٹیمیں میڈیکل کالجز اور ہسپتالوں کا چار سالہ آڈٹ کریں گی۔ایف بی آرکی ٹیمیں انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن ایک سو ترپن ون اے کے تحت ادویات کی خریداری کیلئے کنٹریکٹرز کو کی گئی ادائیگیوں پرٹیکس کٹوتی کا جائزہ لیں گی۔

سیکشن ایک سو ترپن ون بی،ایک سو ترپن ون سی اور دوسو چھتیس اے کے تحت بالترتیب ڈاکٹرز کی تنخواہوں،سکیورٹی گارڈز ،چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس،وکلاء کی سروسز ،ہسپتالوں میں تعمیراتی ٹھیکوں،کنٹینز اور پارکنگ سٹینڈز کے ٹھیکوں پر ٹیکس کٹوتیوں کا آڈٹ کریں گی۔ہسپتالوں کیلئے تشکیل دی گئی آڈٹ ٹیموں میں انسپکٹر ان لینڈ ریونیو محمد نوید بٹ،محسن منظور کاظمی، عبدالرحمان،سعید احمد صدیقی اور انسپکٹرمحمد قاسم شامل ہیں۔ایف بی آرذرائع کے مطابق ودہولڈنگ ٹیکس معاملات میں آڈٹ کے بعد بے ضابطگیاں ثابت ہونے پرمیڈیکل کالجز اورہسپتالوں کی انتظامیہ کے خلاف ٹیکس قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔