پاکستان اورفرانس کے درمیان تجارت کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی تعاون بڑھناچاہیے،فرانسیسی سفیر

پیر 5 دسمبر 2016 18:31

ملتان۔5 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) پاکستان میں تعینات فرانس کی سفیر مسزمارٹن ڈورنس نے کہا ہے کہ پاکستان اورفرانس کے درمیان تجارت بڑھانے اورٹیکنالوجی کے میدان میں مل کرکام کرنے کے بے شمار مواقع ہیں ۔پیر کو یہاں ایوان تجارت وصنعت ملتان میں فرانس کے اکنامک قونصلر Mr Philppe FOUETاورلاہورمیں تعینات فرانس کے اعزازی قونصلر عاشق حسین قریشی کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خطہ جنوبی پنجاب خصوصاًًملتان کے عوام بہت زندہ دل اورمحنتی ہیں ،یہاں کے آم فرانس میں بہت مشہورہیں ہمارے دورے کامقصد بھی یہی ہے کہ اس خطے کے عوام یہاںسے صنعت کاروں اورکاروباری افراد سے روابط بڑھائیں ۔

انہوںنے کہاکہ دہشت گردی پاکستان کے ساتھ ساتھ فرانس کابھی مسئلہ ہے اوراس سے دونوں ملکوں نے بہت نقصان اٹھایاہے ۔

(جاری ہے)

دونوں ملکوں کے درمیان اس مسئلہ پرقابوپانے اوراس سلسلے میں باہمی تعاون کو مزیدگہرا اورمضبوط کرنے کے لئے مزیدتعاون جاری ہے۔فرانسیسی سفیر نے کہاکہ فرانس پاکستانی طلباء وطالبات کومنیجمنٹ انجینئرنگ اورسوشل سائنسز کے شعبوں میں اعلیٰ تعلیم کے لئے خوش آمدید کہتاہے ہم پاکستانی طلباء کو سکالرشپس بھی رے رہے ہیںاورکچھ سکالرشپس یورپی یونین کے ذریعے بھی آفرکررہے ہیں ہم یونیورسٹی کے پہلے سیشنز کے لئے سکالرشپس نہیں دیتے بلکہ ایم فل پی ایچ ڈی یاسپیشلائزیشن کے لئے آفرکرتے ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ جنوبی پنجاب کے طلباء کوان سے زیادہ سے زیادہ آگاہی دیں اوراس خطہ کے طلباء کواعلیٰ تعلیم کیلئے زیادہ مواقع دیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پاکستان اورفرانس کے درمیان تقریباًًایک بلین یورو کی تجارت ہورہی ہے لیکن آپ لوگ فرانس کومزیداشیاء برآمدکرسکتے ہیں ،اسی طرح یہاں کے سرمایہ کاروں خصوصاًًجنوبی پنجاب کے سرمایہ کاروں کوفرانس میں سرمایہ کاری کے لئے ہم خوش آمدیدکہتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں فرانس کی40کے لگ بھگ کمپنیاں کام کررہی ہیں اورپاکستان میں فرانس کی سرمایہ کاری تقریباًًایک ارب ڈالر ہے میراخیال ہے کہ پاکستان اورفرانس کے درمیان ایگروفوڈپراسیسنگ اورشعبہ زراعت میں مل کر کام کرنے اوران شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے بے شمار مواقع ہیں تاہم دنوں ملکوں میں تجارت اوردیگرشعبوں میں تعلقات دوطرفہ بنیادوں پربڑھنے چاہیں ۔

میرایہ خیال ہے کہ پاکستان جی ایس پی پلس سے صحیح فائدہ نہیں اٹھاسکااورفرانس کواپنی بہت سے مصنوعات برآمدنہیں کرسکا،اگر فرانس کے ویزے کے حصول میں کوئی دقت ہے تواس کودورکرنے کی کوشش کی جائے گی اور اگرایوان تجارت وصنعت کی طرف سے کاروباری افراد کیلئے ’’ریکمنڈیشن ‘‘لیٹر موصول ہوگا توان کاویزہ پراسس تیزی سے پورا کریں گے ۔اس موقع پرپاکستان فرانس بزنس ایسوسی ایشن کے صدرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی صنعتی وتجارتی تنظیموں کو پاکستان فرانس بزنس ایسوسی ایشن کازیادہ سے زیادہ تعدادمیں ممبربنناچاہیے ۔

اس فورم کی وجہ سے ان کو تازہ ترین معلومات اوربہترسہولیات دستیاب ہوسکتی ہیں ۔لاہورمیں تعینات فرانس کے اعزازی قونصلرعاشق حسین قریشی نے کہاکہ ایوان تجارت وصنعت اوریہاں کی صنعتی وتجارتی تنظیموں کے افرادکوہمارے ساتھ مل کر ایک ورکنگ گروپ بناناچاہیے جودونوں ممالک کے کے درمیان خصوصاًًاس خطہ کے صنعتی وکاروباری افرادکے مفادات کے مطابق تجارت بڑھانے کیلئے تجاویزدیں ۔

اس موقع پرایوان تجارت صنعت ملتان کے صدر خواجہ جلال الدین رومی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملتان یاپاکستان کے درمیان میں واقع ہے اوریہاں پرکپاس ،آم ،سبزیاں،گندم ،گنا اورلائیوسٹاک کی بے شماراعلیٰ ترین اقسام موجودہیں جبکہ یہاں 40ملین سے زائدلوگ آبادہیں ۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سینئر نائب صدر میاں بختاورتنویراے شیخ نے مہمانوں کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ بن چکاہے ہماری تجویز ہے کہ ایئرفرانس بھی جلدازجلد یہاں سے اپنی سروس شروع کرے۔اس کے علاوہ کینولاسیڈکی پیداوار اورشعبہ زراعت کی ترقی کیلئے فرانس نہ صرف مشاورت اورمہارت مہیاکرے بلکہ جدیدٹیکنالوجی کی فراہمی کو بھی ممکن بنایاجائے۔

متعلقہ عنوان :