پاکستانی حکمران بھارت سے مذاکرات کی بھیک مانگنابند کردیں‘میاں مقصودا حمد

بھارت پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنے کاخواہش مند نہیں ہے،ہندوستان میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ ہونے والا سلوک سفارتی آداب کے خلاف تھا‘امیرجماعت اسلامی پنجاب کی عوامی وفود سے گفتگو

پیر 5 دسمبر 2016 18:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ ہارٹ آف ایشیاکانفرنس میں سرتاج عزیزکی شرکت بے معنی اور ان کے ساتھ بھارت میں ہونے والاسلوک سفارتی آداب کے خلاف تھا۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے نارواسلوک اور انہیں میڈیا ٹاک سے روکنا بھارتی حکومت کی تنگ نظری اور انتہاپسندی کی واضح مثال ہے،حکومت پاکستان کواس سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنے کاخواہش مند نہیں ہے،ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے ایسے غیر اخلاقی اور غیر ذمہ دارانہ واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میںعوامی وفود سے گفتگو اورتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکمران مودی دوستی میں20کروڑ عوام کے جذبات کاخون کرنے سے بازآجائیں اور مذاکرات کی بھیک مانگنے کاسلسلہ بندکردیں۔تاریخ گواہ ہے کہ انڈیا کبھی ہمارادوست نہیں رہااور نہ ہی آئندہ ہوسکتاہے۔اس نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے ہر موقع سے بھر پور انداز میں فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔

کشمیر میں بھارتی مظالم اور پُرتشددکاروائیوں سے دنیاکی توجہ ہٹانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہارٹ آف ایشیاکانفرنس پاکستان کے کردار کے بغیر ادھوری ہے۔پاکستان میں امن ہوگاتو جنوبی ایشیاء میں بھی حالات بہترہوں گے اور خطے میں ترقی وخوشحالی آئے گی۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ افغان صدر اشرف غنی بھارت کی زبان بولنا بند کردیں۔

پاکستان نے ہمیشہ افغان مہاجرین کی میزبانی کی اورکررہا ہے۔30برس سے لاکھوں مہاجرین پاکستان میں مقیم ہیں۔دہشت گردی کے الزامات لگاکر اصل حقائق کو نہیں چھپایا جاسکتا ہے۔ساری دنیا جاتی ہے کہ افغانستان میں پاکستانی سرحد کے ساتھ قائم انڈین قونصل خانے بیرونی دہشت گردوں کی تربیت کررہے ہیں۔انہو ں نے کہاکہ افغانستان میں پائیدارامن درحقیقت پاکستان سے وابستہ ہے۔

ہندوستان اپنی گھنائونی حرکتوں اور مذموم سازشوں سے بازآجائے۔پاکستان کی آزادی،خودمختاری اور سلامتی پر ہم سب ایک اور متحد ہیں۔سیاسی وعسکری قیادت ہندوستان کو اینٹ کاجواب پتھر سے دے۔پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس انڈیا کی وجہ سے منسوخ ہوئی تھی ۔پاکستانی مشیر خارجہ کے ساتھ ہونے والانارواسلوک قابل مذمت ہے اس معاملے کو پاکستانی حکومت عالمی سطح پر اٹھائے اور بھارت کے اصل چہرے کو بے نقاب کیاجائے۔