گز شتہ سال ملک میں 97لاکھ 58ہزار 443کپاس کی گا نٹھیں پیدا ہو ئیں، رواں سال 30نومبر تک 97لاکھ 78ہزار کپاس کی گا نٹھیں ریکارڈ

موسمی پیش گو ئیاں درست ثا بت ہو نے کی صورت میں رواں سال میں 1کروڑ 15لاکھ گا نٹھوں کی پیداوار متوقع

پیر 5 دسمبر 2016 17:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 دسمبر2016ء) گز شتہ سال ملک میں 97لاکھ 58ہزار 443کپاس کی گا نٹھیں پیدا ہو ئی تھیں رواں سال 30نومبر تک 97لاکھ 78ہزار کپاس کی گا نٹھیں ریکارڈ کی گئی موسمی پیش گو ئیاں درست ثا بت ہو تی رئیںتو رواں سال ملک میں 1کروڑ 15لاکھ کپاس کی گا نٹھوں کی پیداوار متوقع ہے تفصیلات کے مطا بق کپاس کے ما ہرین کے مطا بق رواں سال موسم کپاس کی پیدوار کے لیے انتہا ئی ساز گار رہا محکمہ موسمیات کی پیش گو ئیاں اسی طرح درست ثا بت ہو تی رئیں تو رواں سال پنجاب میں بھی ریکارڈ کپاس پیدا ہو گی گز شتہ سال مجموعی طور پر ملک بھر میں97کروڑ 58لاکھ 443کپاس کی گا نٹھیںپیدا ہوئیں تھیں جن میں60لاکھ 2ہزار 406گا نٹھیں پنجاب سے پیدا ہو ئیں تھیںرواں سال 30نومبر تک پنجاب میں61لا کھ 58ہزار870کپاس کی گا نٹیں پیدا ہو چکی ہیں جو بہتر موسم کی وجہ سے 70لا کھ تک پہنچ جا ئیںاور ملکی مجموعی پیداوار 1کروڑ 15لاکھ گا بٹھوں تک پہنچ جا ئیں گی خام کاٹن کے ایکسپورٹرز اور امپوٹرز کے مطا بق رواں سال کپاس کی بہتر پیداوار کی بدو لت پا کستان کو بہت کم مقدار میں دیگر مما لک سے خام کا ٹن امپورٹ کر نا پڑے گی کپاس کی بہتر پیداوار کی وجہ سے ملک کا زر مبا دلہ بھی بچے گا اور کاٹن یارن کی پیداوار میں بھی خا طر خواہ اضا فہ ہو گا اور کا ٹن یارن کی ایکسپورٹ میں اضا فہ ہو گا زراعت کے سا ئنس دان اگر کپاس کے زمیندار کو کم لا گت والی زیادہ پیداوار دینے وا لی کپا س کی اقسام دریافت کر کے دیں تو پا کستان نا صرف خام کا ٹن مین خود کفیل ہو سکتا ہے بلکہ کا ٹن کے دھا گے کی ایکسپورٹ کئی گنا بڑھ سکتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :