پیف کا محکمہ خصوصی تعلیم کے اشتراک سے نیم معذور طلباء کے لیے مفت تعلیم کا منصوبہ جاری ہے ‘ایم ڈی طارق محمود

منصوبے میںشمولیت کے خواہشمندپیف سکولوںکے لیے 15، خصوصی بچوں کی نامزدگیاں بھیجنے کی آ خری تاریخ 20دسمبرہے منصوبے کے تحت سات اضلاع کے 194پارٹنر سکولوں میں 1251خصوصی طالب علموں کو مفت تعلیم دی جارہی ہے

پیر 5 دسمبر 2016 17:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن نے حکومت پنجاب کے محکمہ برائے خصوصی تعلیم کے مالی اشتراک سے نیم معذور طلباء کی مفت تعلیم کے لیے منصوبہ شروع کر دیا ہے، اس انضمامی تعلیم کے منصوبے سے خصوصی بچوں کی شناخت کے ساتھ ساتھ انہیں تعلیم کے ذریعے بحالی کرنے میں نمایاں مددملے گی ،اس منصوبے سے یہ افرادمعاشرے پر بوجھ بننے کی بجائے تعلیم سے مستفید ہو کر اہم ذمہ داریاں سرانجام دیںگے۔

یہ بات منیجنگ ڈائریکٹرپنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن طارق محمود نے خصوصی بچوںکے عالمی دن کے حوالے سے انضمامی تعلیم کے پائلٹ پروجیکٹ کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی اجلاس کے دوران کہی۔انہو ں نے کہا کہ ایسے پیف پارٹنر سکول جو اس پروگرام میں شامل ہونا چاہتے ہیںوہ پیف کی ویب سائٹ پر موجود انضمامی تعلیم میں شمولیت کے فارم کو ڈائون لوڈ کرنے کے بعدمکمل پرکر کے پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کو15دسمبر تک بھجوادیں۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ جو پارٹنر سکول پہلے ہی انضمامی تعلیم کا معاہدہ کر چکے ہیں ان کے لیے نئے داخل ہونے والے نیم معذوربچوں کی نامزدگیاں بھیجنے کی آخری تاریخ 20دسمبر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت سات منتخب اضلاع کے 194پارٹنر سکولوں میں 1251خصوصی طالب علموں مفت تعلیم کی سہولت مہیا کر دی ہے۔ انضمامی تعلیم کے منصوبے کا پائلٹ پروجیکٹ فی الحال لاہور ،ملتان،وہاڑی،راولپنڈی،اٹک،جہلم اور چکوال کے اضلاع میں شروع کیا گیا ہے۔

عنقریب پنجاب کے باقی اضلاع میں جلد اس منصوبے کا آغاز کیا جائے گا۔پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے کنٹی نیوئس پروفیشنل ڈویلپمنٹ پروگرام(CPDP )ڈپارٹمنٹ نے اس منصوبے میں شامل پارٹنر سکولوں کے 268اساتذہ کی انضمامی تعلیم کے حوالے سے تربیت مکمل کر لی گئی ہے۔پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن انضمامی تعلیمPIEP کے اپنے پارٹنر سکولوں کو بچوں کی فیس کے ساتھ اضافی 400روپے فی بچہ اور مفت کتابیںفراہم کرے گی۔

اسی طرح متعلقہ سکولوں کو خصوصی بچوں کے لیے 40000روپے فی سکول فنڈز بھی مہیا کیے گئے ہیں۔ یہ رقم خصوصی بچوں کے لیے وہیل چیئر ز ،چلنے کے ریمپ اور ان کے استعمال کے ٹائلٹس بنوانے پر خرچ کی جائے گی۔مختلف قسم کی معذوری کے شکار بچو ں کو جدید امدادی آلات بھی مفت مہیا کیے جائیں گے تاکہ یہ طالب علم بغیر کسی دقت کے اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں۔ان معذور بچوں کا جوٹیسٹ لیا جائے گا، اس کو سکول کے سالانہ کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ کے مجموعی نتیجہ کے اندر شامل نہیں کیا جائے گا۔لہٰذا سکول کے رزلٹ کا تناسب نارمل بچوں کے ٹیسٹ کاہی شمار کیا جائے گا۔ان تمام اقداما ت کا مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ معذور بچوںکو ہمارے پارٹنر سکولوں میںمفت تعلیم کی سہولت فراہم کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :