پنجاب کی سیاست پر جمہوری قبضہ کرنے آیا ہوں،حکمران دہشتگردوں کی بجائے کبھی عاصم حسین ،کبھی ایان علی کے پیچھے لگ جاتے ہیں ‘بلاول بھٹو

حکومت دہشتگردی کیخلاف بنائے گئے قوانین کا سیاسی فائدہ اٹھا رہی ہے ،دہشتگردوں سے لڑنے کی بجائے سیاسی رہنمائوں ، کارکنوں کیخلاف کارروائیاںکی جارہی ہیں وہ آج بھی امیر المومین بننا چاہتے ہیں ،اپنے بڑے بڑے پیٹوں میں ڈاڑھی چھپا رکھی ہے ،سی پیک ہماری شہید قیادت کا وژن تھا جسے صدر آصف زرداری نے پورا کیا ہم نے نواز شریف کو ایک نہیں کئی بار ہرایا ہے ، ہم پھر عوام کی طاقت سے ضیاء کی طاقت کو آسانی سے ہر اسکتے ہیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا بلاول ہائوس لاہور میں یوم تاسیس کے سلسلہ میں گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کے کارکنوں سے خطاب

پیر 5 دسمبر 2016 17:16

پنجاب کی سیاست پر جمہوری قبضہ کرنے آیا ہوں،حکمران دہشتگردوں کی بجائے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں پنجاب کی سیاست پر جمہوری قبضہ کرنے آیا ہوں،حکومت دہشتگردی کے خلاف بنائے گئے قوانین کا سیاسی فائدہ اٹھا رہی ہے اور دہشتگردوں سے لڑنے کی بجائے سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کیخلاف کارروائیاںکی جارہی ہیں ،وہ آج بھی امیر المومین بننا چاہتے ہیں اور انہوں نے اپنے بڑے بڑے پیٹوں میں ڈاڑھی چھپا رکھی ہے ،سی پیک پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل اور بھٹو شہید اور بی بی شہید کا وژن تھا او راس خواب کو صدر آصف علی زرداری نے پورا کیا ،ہم نے ضیاء الحق کو شکست دی ، ہم نے نواز شریف کو ایک نہیں کئی بار ہرایا ہے ، ہم پھر عوام کی طاقت سے ضیاء کی طاقت کو آسانی سے ہر اسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہائوس لاہور میں پارٹی کے 49ویں تاسیس کے سلسلہ میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر بلاول بھٹو کو گلگت بلتستان کی روایتی ٹوپی اور شال بھی پہنائی گئی ۔ بلاول بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پنجاب کی سیاست میں حصہ لینے نہیں آیا ، میں بھٹو شہید کا نواسہ ، بی بی شہید کا بیٹا ہوں میں پنجاب کی سیاست پر جمہوری قبضہ کرنے آیا ہوں۔

انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے دوستوں آپ جانتے ہو جو نیشنل ایکشن پلان تھا وہ (ن) لیگ کی وجہ سے ناکام ایکشن پلان ہو گیا ہے ۔ یہ جس ادارے وزارت داخلہ کے تحت ہونا تھا وہ ناکام ہو گیا ہے او ر اس کے ذریعے دہشتگردوں کی خلاف لڑنے کی بجائے اس سے سیاسی فائدہ اٹھایا جارہا ہے ۔ سیاسی مخالفوں ڈاکٹر عاصم ، نہ صرف ہمارے کارکنوں بلکہ دوسری پارٹیوں کے کارکنوں کے خلاف استعمال ہو رہا ہے ۔

اس موقع پر انہوں نے دہشتگردوں کا جو یار غدارہے غدار ہے کے نعرے بھی لگوائے ۔ انہوں نے کہا کہ غیرت مند وزیر داخلہ اتنے بہادر ہیں کہ جب حکیم اللہ محسود مرا تو آنسو بہا رہے تھے ، اس وقت ملک کو بچانے ، ہمارے خاندانوں اور بچوں کو بچانے کی جنگ لڑنا ہو گی لیکن یہ کبھی عاصم حسین او رکبھی ایان علی کے پیچھے لگ جاتے ہیں، گلگت بلتستان کے انتخابات میں (ن) لیگ کا دہشتگردوںں کے ساتھ این آراو ایکسپور ہو گیا تھا ، ناکام لیگ نے دہشتگردوں سے الحاق کیا ، آج بھی امیر المومین بننا چاہتے ہیں ، بڑے بڑے پیٹوں میں آج بھی داڑھی چھپا رہے ہیں۔

نیشنل ایکشن پلان جس کے تحت دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ہونی تھی اسے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے ۔ گلگت بلتستان کے انتخابات میں این آر او کے تحت دہشتگردوں اورانتہا پسندوں کو کھڑا کیا گیا اور اس کا مقصد صرف ہمارے ووٹ کاٹنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میں سیاسی مخالفت کی وجہ سے یہ بات نہیں کر رہا ۔ وزیر اعظم کو پتہ ہے کہ یہ ان کی آخری مدت ہے اور ضرب عضب اور نیشنل ایکشن کے ذریعے وہ اپنے لوگوں کو تیار کر رہے ہیں اور اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگردوں سے نہیں لڑرہے بلکہ دہشتگردوں سے ہمارے فوجی جوان ، پولیس اور عوام لڑ رہے ہیں آپ اور میں لڑ رہے ہیں ، باقی سب سیاست کر رہے ہیں اور لاشوں پر سیاست چمکائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کو انصاف آپ نے دلانا ہے ۔ ہمارے چار مطالبات ہیں کیا 27دسمبر کو پورا ملک میرے ساتھ کھڑا ہو گا ، کیا سکردو ،آزاد کشمیر میر ے ساتھ کھڑا ہو گا ، کیا خیبر پختوانخواہ میرے ساتھ کھڑا نہیں ہوا کیا سندھ نہیں ہوگا ،ترقی پسند شہر لاہور میرے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا ،بلوچستان، گوادر اورکراچی سب میر ے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا ، ہوگا ہوگا پورا ملک میرے ساتھ ہوگا ۔

ہم نے ضیاء الحق کو شکست دی ہے ، ہم نے نواز شریف کو ایک نہیں کئی بار ہرایا ہے ہم پھر سے عوام کی طاقت سے ضیاء کی طاقت کو آسانی سے ہر اسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے خود کہا کہ میں غدا رہوں اور میں طاقت کے نشے میں چل رہا تھا، ہم نے اسے بھی شکست دی اسے آصف زرداری نے ہرایا ، آصف علی زرداری پھر سے ہمارے صدر بنیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پیپلز پارٹی کا منشور تھا ، بھٹو شہید اور بی بی شہید کا وژن تھا اس خواب کو آصف علی زرداری نے پورا کر کے دکھایا ہے لیکن آج حکمران اسے متنازعہ بنا رہے ہیں ۔

لاہور کی اورنج لائن ٹرین کیلئے 200ملین ڈالر جبکہ گلگت بلتستان والوں کو دس روپے نہیں ملے ۔ انہوں نے کارکنوں سے سوال کیا کہ جب سے بلاول آیا ہے کیاسندھ میں تبدیلی آئی ہے کیا پارٹی میں تبدیلی آرہی ہے جس کا کارکنوںنے ہاں میں جواب دیا ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر آپ میرا ساتھ دیتے ہیں تو آئندہ صدر اور وزیر اعظم ہمارا ہوگا ،گلگت بلتستان ، خیبر پختوانخواہ ، آزاد کشمیر ، سندھ ، بلوچستان اور پنجاب میں ہمارے وزرائے اعلیٰ ہوں گے ، کراچی میں میئر ہمارا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں گلگت بلتستان آئوں تو کیا سکردو میں جلسہ کرا سکتے ہو جس پر کارکنوں نے بلند آواز میں ہاں کہا جس پر انہوں نے کہا کہ تیار ہو جائو میں آرہا ہوں۔