بار اور بنچ میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

سپروائزی کمیٹی کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا ، کسی کی ہار یا جیت کا تاثر بالکل غلط ہے‘جسٹس سید منصور علی شاہ کی لاہور ہائی کورٹ بار دورہ کے موقع پر میڈیاسے بات چیت

پیر 5 دسمبر 2016 16:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے لاہور ہائی کورٹ با ر ایسو سی ایشن کے عہدیداروں کی دعوت پر بار کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سینئر ترین جج مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈارسمیت لاہور پرنسپل سیٹ پر کام کرنے تمام جج صاحبان بھی فاضل چیف جسٹس کے ہمراہ تھے۔ لاہور ہائی کورٹ بار پہنچنے پر بار کے صدر رانا ضیاء عبد الرحمان، نائب صدر سردار طاہر شہباز خان اور سیکرٹری انس غاذی سمیت وکلاء کی بڑی تعداد نے فاضل جج صاحبان کا استقبال کیا۔

فاضل چیف جسٹس اور جج صاحبان نے وکلاء کے ہمراہ بار کے جناح لائونج میں چائے نوش فرمائی۔ بعدازاں چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے رانا ضیاء عبد الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بار اور بنچ میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے، مستقبل میں وکلاء کے خلاف شکایا ت سننا صرف چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا اختیا ہوگا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سپروائزی کمیٹی کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا گیاہے، کسی کی ہار یا جیت نہیں ہوئی بلکہ یہ صرف ادارے کی فتح ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے کی عوام کے وسیع تر مفاد میں بار اور بنچ کو گفتو شنید کا عمل جاری رکھنا ہوگا ، اس سے عدلیہ مظبو ط ہوگی اور یہ ادارہ ترقی کرے گا۔

فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے لاہور کے وکیل کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس پر پنجاب بار کونسل قانون کے مطابق کارروائی کرے گی اور اس حوالے سے جاری عبوری حکم واپس لے کر گی۔اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر رانا ضیاء عبد الرحمان کا کہنا تھا کہ تاریخی حیثیت کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو لیگل پریکٹنیشنر اینڈ بار کونسلز ایکٹ کے سیکشن 54 کے تحت کسی بھی وکیل کے خلاف کارروائی کا اختیار ہے اور مستقبل میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ہی اس اختیار کو استعمال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بار اور بنچ میں کوئی تنازعہ نہیں تھا اور سپروائزی کمیٹی کے حوالے سے مذکورہ مطالبہ صرف لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کا ہی نہیں بلکہ پورے پنجاب کے وکلاء کا مطالبہ تھا، انہوںنے کہا کہ وکلاء کے مطالبے پر ہمدردانہ غور فرمانے اور وکلاء کے معاملات کے حوالے سے بنائی گئی سپروائزی کمیٹی کے معاملے کو ڈائیلاگ سے حل کر نے پر تمام وکلاء چیف جسٹس لاہو رہائی کورٹ کے مشکور ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ بار اور بنچ کا بنیادی مقصد سائلین کو ریلیف مہیا کرنا ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے صوبے بھر کی تمام بار ایسو سی ایشنز چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصو رعلی شاہ اور انکی ٹیم سے تعاون جاری رکھیں گی۔