ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں پاکستانی وفد سے بدتمیزی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے،میاں کامران سیف

پیر 5 دسمبر 2016 16:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 دسمبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما وجوائینٹ سیکرٹری مسلم لیگ لاہور میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں پاکستانی وفد سے بھارتی اہلکاروں کی بدتمیزی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔گزشتہ روزان خیالات انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں پاکستانی وزیر خارجہ کو پریس کانفرنس اور گولڈن ٹیمپل کے دورہ سے روکنے کیلئے دہشت گردی کا شوشہ افسوسناک ہے ۔

پاکستانی وزیر خارجہ کو سٹیٹ گیسٹ ہونے کے باوجود امیگریشن حکام کی جانب سے آدھے گھنٹے تک انتظار کروایا گیا اور پاکستانی میڈیا نمائندوں کے ساتھ بھی ناروا سلوک رکھا گیا اور انہیں جو سمیں فراہم کی گئیںوہ انہیں ساڑھے تین گھنٹے پراسیس کے بعد دی گئیں۔

(جاری ہے)

جس سے بھارت کی پاکستان کے ساتھ دشمنی واضح ہوتی ہے ۔میاں کامران سیف نے کہا کہ ہندوستانی رویہ سے پاکستانی دشمنی صاف عیاں ہے ۔

پاکستان بھارت سے پرجوش تجارتی تعلقات پر نظر ثانی کرے ۔ہندو بنیامسلمانوں کا دوست نہیں ہوسکتا پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی میں بھی بھارت ملوث ہے اور اس کے حاضر سروس فوجی آفیسر کی گرفتاری سے اس سازش کا پول کھول دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہمسائیہ ممالک کی جانب سے پاکستان پر افغانستان میں طالبان کی مدد کا الزام کا حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں امریکہ سمیت نیٹو افواج بھی بھر پور کاروائیوں کے باوجودافغانستان سے طالبان کو ختم نہیں کرسکیں ۔اس لیے اپنی ناکامی کا اعتراف کرنے کی بجائے پاکستان پر الزام تراشیاں کی جارہی ہیں

متعلقہ عنوان :