ہوٹل میں آگ لگنے کے بعد پرس ، موبائل فون اور دیگر قیمتی دستی سامان غائب ہو گیا، ہوٹل میں رہائش پزیر افراد کا الزام

پیر 5 دسمبر 2016 16:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) کراچی کے نجی ہوٹل میں آتشزدگی کے بعد رہائش پذیر افراد نے الزام عائد کیا ہے آگ لگنے کے بعد پرس ، موبائل فون اور دیگر قیمتی دستی سامان غائب ہو گیا۔ رہائش پذیر افراد کا کہنا ہے ہوٹل انتظامیہ ایڈوانس لی گئی رقم بھی واپس نہیں کر رہی۔ عمارت نارنجی شعلوں اور دھوئیں کی لپیٹ میں تھی۔ کسی نے کود کر جان بچائی تو کوئی پردوں سے لٹک کر جان بچانے کی کوشش کرتا رہا۔

آگ سے متاثر ایک شخص نے میڈیاکو بتایا کہ ریسکیو کا کوئی معقول انتظام تھا نہ انتظامیہ نے آگ لگنے کا بتایا۔

(جاری ہے)

فائر آفیسر تحسین صدیقی کا کہنا ہے فائر الارم سسٹم نے بالکل کام نہیں کیا۔ متاثرین نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت جان بچائی۔ ہوٹل انتظامیہ کہیں نظر نہیں آئی۔ ہوٹل میں آگ لگنے کے بعد ایک طرف موت رقصاں تھی تو دوسری جانب لوگوں کا قیمتی سامان غائب ہو گیا۔ ہوٹل میں رہائش پذیر افراد نے الزام لگایا ہے کہ حادثے کے بعد کئی افراد کے پرس ، موبائل فون اور دیگر قیمتی دستی سامان نہیں مل رہا ، جبکہ ہوٹل انتظامیہ ایڈوانس لی گئی رقم بھی واپس نہیں کر رہی۔ زخمیوں کے علاج کے لئے ہوٹل انتظامیہ خاموش اور انشورنس کا کوئی نظام نہیں۔

متعلقہ عنوان :