بھارت جیسے ممالک نہیں چاہتے کہ پاکستان میں امن ہو : لبنیٰ چوہدری ایڈووکیٹ

بھارت سارک کانفرنس رکوا سکتاہے تو پاکستان ہارٹ آف ایشیا رکوانے کیلئے لابنگ کیوں نہ کر سکا

پیر 5 دسمبر 2016 16:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) ایگزیکٹو ممبر پیپلز پار ٹی پنجاب لبنیٰ چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اگر بھارت سارک کانفرنس رکوا سکتاہے تو پاکستان ہارٹ آف ایشیا رکوانے کیلئے لابنگ کیوں نہ کر سکایہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے، جمہوری خارجہ پالیسی بنائی جائے اپنے جاری بیان میں انہو ں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے 4مطالبات کی منظوری کے لئے جو فیڈ لائن دی اس سے حکومت کو ہی فائدہ حاصل ہو گاانہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر ظلم وستم اور پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہاہے اور سی پیک رکوانے کے لئے دہشت گردی کروا رہا ہے ۔

جس نے ہمار ملک توڑنے کی بات کی اس کے ساتھ جارحانہ انداز میں با ت کرنی چاہیے ۔بھارت جیسے ممالک نہیں چاہتے کہ پاکستان میں امن ہو ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ نواز حکومت سندھ کو مطلوبہ افسران نہ دے کر سندھ وفاق کو کمزور کررہاہے۔ لوگ حقیقی احتساب چاہتے ہیں ایسا نہیں جیسا پیپلز پارٹی کے ساتھ کیا گیاانہوں نے مز ید کہاکہ حکمرانوں کی کر پشن اور لو ٹ مار کی سزا عام آدمی کومل رہی ہے ،حکمران غریب عوام کا مسلسل خون چوس رہے ہیں ، بجلی اور گیس کے بحران سے عوام پہلے ہی پریشان ہیں جس دن سے شریف براداران کی حکومت اقتدار میں آئی ہے اُس دن سے ہی انہوں نے عوام کا محال کیا ہو ا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شریف خانددان خوشحال اور پاکستا نی عوام بد حال ہو چکے ہیں،حکومت نے عوام کو ئی ریلیف فراہم نہیںکیا ،اشیاء خودو نوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں،حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ملک ترقی کی بجا ئے تنزلی کی طرف جا رہا ہے مسائل میں کمی کے بجا ئے دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے ،حکومت ہوش کے ناخن لے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔

متعلقہ عنوان :