ایران کا امریکی پابندیوں کی تجدید پر سخت ردعمل کا عندیہ،صدر اوباما سے پابندیوں کی تجدید کی توثیق نہ کرنے کا مطالبہ

پیر 5 دسمبر 2016 14:31

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 دسمبر2016ء) ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے امریکی ہم منصب براک اوباما سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کانگریس میں حال ہی میں ایران کے خلاف منظور کردہ پابندیوں میں توسیع کو مسترد کردیں اور اس قانون کی توثیق نہ کریں، اگر یہ پابندیاں عاید کی جاتی ہیں تو پھر ایران ان کا سخت جواب دے گا۔ایرانی میڈیا کے مطابق صدر حسن روحانی نے گزشتہ روز پارلیمان میں ایک تقریر میں امریکی کانگریس میں ایران پر پابندیوں کے ایکٹ (آئی ایس ای)کی مزید دس سال کے لیے توسیع کی منظوری کی مذمت کی ہے اور اس اقدام کو ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان گذشتہ سال جولائی میں طے شدہ جوہری معاہدے کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

حسن روحانی نے براہ راست نشری تقریر میں کہا کہ امریکا کے صدر اس قانون کی منظوری اور خاص طور پر اس کے نفاذ کو روکنے کے لیے اپنے اختیارات کو بروئے کار لانے کے مجاز ہیں لیکن اگر یہ ایک بڑی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو ہم اس کا سخت جواب دیں گے۔

(جاری ہے)

وائٹ ہائو س کے ترجمان نے جمعے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ صدر اوباما اس قانون سازی کو قانون بنانے کے لیے دست خط کردیں گے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے قانون کی تجدید جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ امریکی کانگریس کے ارکان کی رائے ہے کہ اس قانون میں توسیع کے بعد اگر ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے تو اس پر فوری طور پر نئی پابندیوں کا نفاذ کیا جاسکے گا۔

متعلقہ عنوان :