لادین شخص بھی شام کا وزیراعظم بن سکتا ہے،سرکاری مفتی کا نیافلسفہ

شام کے سرکاری مفتی کے منتازعہ بیان پر سوشل میڈیاپر سخت تنقیدجاری

پیر 5 دسمبر 2016 13:43

ڈبلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) شام کے سرکاری مفتی علامہ احمد بدرالدین حسون نے اپنے ایک نئے متنازعہ بیان میں کہاہے کہ شام میں کوئی لادین شخص بھی وزیراعظم بن سکتا ہے، بشرطیکہ وہ عادل ہو،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس سے قبل بھی مذکورہ مفتی اپنے متنازع بیانات اور بشارالاسد کے مظالم کی حمایت کی بناء پر اکثر ذرائع ابلاغ میں رہتے ہیں، مفتی حسون نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب شام میں بشارالاسد کے وضع کردہ دستور کی دفعہ سات میں کسی بھی اعلیٰ ریاستی عہدے، وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے لیے حلف اٹھاتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے نام پر حلف لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

دستور میں حلف کے لیے’ میں اللہ جل شانہ کی ذات کی قسم کھاتا ہوں کہ میں ملکی دستور کا احترام، اس کے قوانین کی پاسداری اور ملک کے جمہوری نظام کے ساتھ مکمل وفاداری کا ثبوت دوں گا۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سرکاری مفتی کے بیان کے برعکس آئین میں یہ لازمی ہے کہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے والا شخص لادین نہیں ہو گا بلکہ وہ اللہ کی ذات پر کامل ایمان رکھتا ہو۔

جب کہ مفتی اسد کا کہنا تھا کہ دین دار ہونا شرط نہیں کوئی بھی عادل اور بے دین شخص بھی وزیراعظم کا منصب سنبھال سکتا ہے۔اپنے دورہ آئرلینڈ کے موقع پر مفتی حسون نے کہا کہ شام میں کوئی لادین شخص بھی وزارت عظمیٰ کا اعلیٰ ترین عہدہ سنبھال سکتا ہے۔ ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنے ایک سابقہ بیان کی بھی تردید کی جس میں انہوں نے یورپ اور امریکا میں خود کش بمبار بھیجنے کی دھمکی دی تھی۔

متعلقہ عنوان :