ایران کی طرف سے جنگجو اور اسلحہ شام بھیجے جانے میں اضافہ

جنگجوئوں کو امریکی پابندیوں کا شکارایرانی فضائی کمپنی ماہان کے ذریعے دمشق پہنچایا جارہا ہے،رپورٹ

پیر 5 دسمبر 2016 12:34

ایران کی طرف سے جنگجو اور اسلحہ شام بھیجے جانے میں اضافہ

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) ایران کی جانب سے جنگجوؤں اور جدید اسلحے کو شام بھیجے جانے کی کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جنگجوؤں اور اسلحے کو تجارتی طیاروں کے ذریعے شام میں موجود ایرانی پاسداران انقلاب ، باسیج اور اسپیشل فورسز دستوں کے لیے بطور کمک بھیجا جا رہا ہے جو بشار حکومت اور شام میں اس کے زیر انتظام شیعہ ملیشیاؤں کی معاونت میں مددگار ثابت ہوگی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے حالیہ عرصے میں عراقی ملیشیاؤں کے ہزاروں جنگجوؤں کو اہواز کے جنوب میں عبادان کے ہوائی اڈے کے راستے شام بھیجا۔عراق سے تعلق رکھنے والے ان اجرتی جنگجوؤں کو حلب شہر کے محاصرے کو برقرار رکھنے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔ انہیں ایرانی فضائی کمپنی ماہان کے ذریعے دمشق پہنچایا جاتا ہے اور پھر انہیں حلب اور شام میں لڑائی کے دیگر علاقوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مذکورہ ویب سائٹ نے عراقی جنگجوؤں کی اور ان کے ایران سے شام منتقل کیے جانے کی تصاویر جاری کی ہیں جہاں پہنچ کر وہ بشار الاسد کی فوج کے شانہ بشانہ لڑتے ہیں۔ ان میں اکثریت کا تعلق امام علی بریگیڈ سے ہے جو عراق میں پاپولر موبیلائزیشن میں شامل ایک گروپ ہے۔ایرانی تجارتی طیاروں کی جانب سے شام میں دہشت گردی کی سپورٹ میں شرکت ایسے وقت میں جاری ہے جب کہ امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ ایران کوایئربس اوربوئنگ کمپنی کے شہری طیاروں کی محض تجارتی مقاصد کے لیے فروخت کی منظوری دے چکی ہے۔