نیب کا سی ڈی اے کے افسران کو ہراساں اور من پسند بیانات لینے کے لئے مقامی پولیس کو استعمال کرنے کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) چیئر مین نیب چوہدری قمر الزمان نے نیب کے کرپٹ افسران کی طرف سے سی ڈی اے کے افسران کو ہراساں کرنے اور من پسند بیانات لینے کے لئے مقامی پولیس کو استعمال کرنے کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عتیق الرحمن کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی انکوائری ایک ہفتے میں مکمل کر کے رپورٹ ہیڈ کوارٹر کو ارسال کی جائے۔

چیئر مین نیب نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ نیب تحقیقات میں نیب کی مدد کرنے اور کرپٹ افسران کیخلاف دستاویزات دینے والے افسران کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان کی عزت نفس سے کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چیئر مین نیب نے یہ تحقیقات کا حکم ایک میڈیا رپورٹ پر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اربوں روپے کی کرپشن سکینڈل صفا گولڈ مال کی تحقیقاتی افسر احسن سرگانہ نے سی ڈی اے کے ان افسران کو ہراساں کر رکھا ہے جنہوں نے اس سکینڈلز کی تحقیقات کیں اور 3اعلیٰ افسران کی نشاندہی کر کے رپورٹ نیب کو بھجوا دی تھی۔

(جاری ہے)

نیب کے تحقیقاتی رپورٹ پر عمل کرنے کی بجائے تحقیقاتی روپرٹ لھنے والے افسران ڈائریکٹر شفیع مروت کو ٹارگٹ کر لیا اور انہیں ایک درجن سے زائد نوٹس جاری کر کے ہراساں کرنا شروع کر دیا جب شفیع مروت نے نیب کا نقطہ نظر ماننے سے انکار کر دیا تو نیب افسران نے اس افسر کے خلاف تھانہ کوہسار اسلام آباد میں رپورٹ درج کرانے کے بعد پولیس کو استعمال کر کے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔

میڈیا میں رپورٹ آنے کے بعد چیئر مین نیب نے اس پورے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دید یا ہے جبکہ سی ڈی اے افسران کو قانونی تحفظ دینے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔ آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ چیئر مین نیب نے نیب افسر احسن سرگانہ کیخلاف ہی تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور ناجائز اثاثے بنانے کی چھان بین کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ احسن سرگانہ کیخلاف بھی موجود ایک درخواست پر کارروائی شروع کی گئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ احسن سرگانہ ایک معمولی پٹواری کا بیٹا ہے لیکن نیب کو جوائن کرنے کے بعد اب شاہانہ زندگی بسر کر رہا ہے اس کی تحقیقات کی جائیں ۔

ناجائز اثاثوں کی چھان بین کی جائے ۔ احسن سرگانہ گزشتہ کئی سالوں سے صفا گولڈ مال کرپشن سکینڈل تحقیقات کرنے میں مصروف ہے اس سکینڈل میں قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے اسلام آباد کے پوش مارکیٹ ایف سیون میں واقع سی ڈی اے کے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو ختم کر کے سابقہ حکومت نے یہ پلاٹ اونے پونے داموں رانا قیوم نامی بزنس مین کو الاٹ کر دیا تھا۔

جس نے ہسپتال والے پلاٹ پر صفا گولڈ مال شاپبنگ سینٹر تعمیر کر رکھا ہے اب سی ڈی اے کے کرپٹ افسران سے ساز باز کر کے مزید سٹوریز تعمیر بھی کرنے میں مصروف ہے۔ گزشتہ 5سالوں سے نہ تو نیب اس سکینڈلز کی تحقیقات مکمل کر سکا ہے اور نہ سی ڈی اے اضافی بلڈنگ رکوانے میں کامیاب ہوا ہے۔ لیکن اب ظلم یہ ہے کہ جن افسران نے اس سکینڈلز کے اہم کرداروں کو بے نقاب کیا تھا نیب اب انہی افسران کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے جس کا اب نوٹس لے لیا گیا ہے۔۔( علی)

متعلقہ عنوان :