شمالی وزیر ستان کے مشران نے زیر کاشت زمینوں میں پولیٹیکل انتظامیہ کی مداخلت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا

اتوار 4 دسمبر 2016 19:50

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء)شمالی وزیر ستان کے مشران نے زیر کاشت زمینوں میں پولیٹیکل انتظامیہ کی مداخلت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا مطالبات کے حق میں کسی بھی حکومتی جرگوں میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے شمالی وزیر ستان کے تحصیل دتہ خیل سے تعلق رکھنے والے جرگہ مشران عبدالخلیل خان ،نیک زالی خان ،دیر اسمال ،سراج الدین ،جان بت ،ولی محمد اور برکت علی و دیگر نے منعقدہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت او ر پولیٹیکل انتظامیہ بھی قبیلوں کو تقسیم اور آپس میں لڑائو کی پالیسی پر گامزن ہے کیونکہ دتہ خیل میں ہمارے اراضیات پر انہوں نے گندم کی فصل کاشت کی ہے جو کہ ہمارے ذاتی جائیدادوں میں کھلی مداخلت ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمیں اپنے علاقوں کو واپس نہیں بھیجا جا رہا ہے تو دوسری طرف ہمارے جائیدوں کو استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی ہمیں حکومت کی طرف سے کوئی تحریری دستاویزات بھی فراہم نہیں کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت سب سے پہلے ہماری باعزت واپسی یقینی بنائے اور ہماری زیر کاشت زمینوں میں مداخلت ختم کرکے زیر کاشت فصلوں کے قبضہ کے تحریری دستیاویزات فراہم کئے جائیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پولیٹیکل انتظامیہ کی غیر قانونی پالیسیوں کا نوٹس لیا جائے اور دیگر قبیلے دتہ خیل قبیلے کے ارضیات اور اس کی فصلوں میں مداخلت سے باز رکھا جا ئے بصورت دیگر وہی قبیلے تمام تر نقصانات کے ذمہ دار ہونگے ۔