سبی ریجن میں پولیس کو مورال بلند کرنے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے ‘تھانے میں سائل کی آمد پر رجسٹریشن کی جائے گی جس کی مانیٹرنگ کنٹرول روم 24گھنٹے کرے گا

ڈی آئی جی سبی ریجن ساجد علی مہند کی میڈیا سے بات چیت

اتوار 4 دسمبر 2016 19:50

سبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) ڈی آئی جی سبی ریجن ساجد علی مہند نے کہا ہے کہ سبی ریجن میں پولیس کو مورال بلند کرنے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے تھانے میں سائل کی آمد پر رجسٹریشن کی جائے گی جس کی مانیٹرنگ کنٹرول روم 24گھنٹے کرے گا پولیس کے سپاہی کا جرائم کے خاتمہ میں اہم رول ہے غفلت ولاپرائی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے تھانوں و پولیس لائن کی سیکورٹی کے ساتھ ساتھ اسکولوں ، ہسپتالز پبلک مقامات مساجدمندر و گرجا گھروں کی سیکورٹی کیلئے فول پروف پلان بنا رہے ہیں پولیس میڈیا اور عوام مل کر کام کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر آل پاکستان جرنلسٹس کونسل (ر) کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید طاہر علی ، سبی یونین آف جرنلسٹس کے صدر میر جاوید بلوچ، جنرل سیکرٹری حاجی سعید الدین طارق ، پریس سیکرٹری نیاز احمد نیاز ی بھی موجود تھے ، ڈی آئی جی سبی ریجن ساجد علی مہند نے کہا کہ قانون کی حکمرانی پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جرائم کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ معاشرتی برائیوں کا خاتمہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ میڈیا اور عوام پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں سماج دشمن عناصر کی سرکوبی کیلئے بھی شہریوں کا تعاون اہمیت کا حامل ہے ہماری جائز غلطیوں کی نشاندہی کریں تو ہمارا فرض ہے کہ اپنی غلطیوں کو درست کریں انہوں نے کہا کہ روایاتی باتیں نہیں بلکہ عملی اقدامات سے پولیس اور عوام کے درمیاں دوری کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے گزشتہ زور پولیس دربار کا مقصد یہ تھا کہ سپاہی اور آفیسر کے درمیاں دور ی کو دور کیا جاسکے پولیس کا سپاہی محکمہ پولیس کا مورال بلند کر نے میں اہم رول پلے کرتا ہے ودری پہنا کر جو سپاہی اپنی ڈیوٹی کو ایمانداری سے سرانجام دے تو میں سمجھتا ہوں کہ معاشرے سے کئی برائیوں کا ازالہ کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس میڈیا اور عوام مثبت سوچ اپنا کر معاشرے میں پائی جانے والی تمام برائیوں کو ختم کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ سبی ریجن کے تمام تھانوں میں سائل کے آنے کا مقصد کیلئے خصوصی رجسٹریشن کا عمل کیا جاسئے گا تاکہ معلوم ہوسکے کہ وہ کسی مقصد کیلئے تھانے آیا تمام تھانوں میں رکھے گئے رجسٹریشن کے رجسٹرڈ کو کنٹرول روم میں رات جمع کرایا جائے گا مانیٹرنگ آفیسر آنے والے تمام افراد کے فون نمبر پر کال کرکے معلوم کرے گا کہ اس کی شکایت دور ہوئی یانہیں جس کے بعد کاروائی کا آغاز شروع کیا جائے گا غفلت و لاپرانی برتنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ڈی ایس پی ، ایس ایچ او ، لائن آفیسر پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی گئیں ہے جو تمام علاقوں میں جاکر سیکورٹی کی صورت حال کی مانیٹرنگ کرے گی جبکہ ریجن سلح پر اٹیلیجنس بیورو بنائی گئی ہے جو مجھے رپورٹ دے گئی تاکہ پولیس کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا پولیس کی وردی کا غلط استعمال یا جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ پولیس اہلکاروں کے رابطے پر بھی کاروائی کی جائے گی سزا وجزا کے نظام پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا بہتر خدمات سرانجام دینے والے ہلکاروں کی قدر کی جائے گی جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف ایکشن لیا جائے گاانہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی ویلفیئر کیلئے کام کررہے ہیں جو اہلکار60 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ ہونے کے قریب ہوگا ہم اس کی ترقی کریں گے تاکہ جب سپاہی ریٹامنٹ کے قریب ہوگا تو اس کو ترقی دیں گے آنے والے کل میں محکمہ پولیس میں60 سال تک خدمات سرانجام دینے والے سپاہی کو ریلیف مل سکے ایک سوال پر ڈی آئی جی سبی ریجن ساجد علی مہند نے بتایا کہ سٹی تھانے سمیت پولیس لائن کی سیکورٹی کیلئے اقدامات کررہے ہی15ٹریفک پویس و گشت پر مامور پولیس اہلکاروں کو سختی سے ہدایات دے گئیں ہے کہ وہ قانون کے دائرے میں رہ کر اپنی خدمات سرانجام دیں ڈیوٹیوں کے دوران غفلت و لاپرائی نہ کریں اشتہاری مفرورملزماں جوائے کے اڈوں کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ کرائمز کی سرکوبی کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے 12ربیع الاول کے علاوہ تمام مذہبی سیاسی پروگرامز کی سیکورٹی پلان تشکیل دیں گے تاکہ کوئی اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہوسکے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ فرائض کی ادائیگی کے دوران اپنی جانوں کا نذارنہ پیش کرنے والے پولیس کے جوان و آفسیران کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے آخری حد تک لڑیں گے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرکے دم لیں گے شہید ہونے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں میڈیا اور پولیس کا چولی دامن کا ساتھ ہے ہم میڈیا صحافیوں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے پولیس اور عوام کے درمیان پائی جانے والی دوری کو دور کرنے کیلئے میڈیا اپنا کردار ادا کرے اور عوام میں شعور و آگہی فراہم کرے تاکہ ہمارا شہر پرجرائم سے پاک ماڈل سٹی بنا سکے اس موقع پر میر جاوید بلوچ ودیگر صحافیوں نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

متعلقہ عنوان :