سیالکوٹ‘میونسپل کارپوریشن نے غیر قانونی طور پر بھرتی 350 سینٹری ورکر ز کو بر طرف کر دیا

اتوار 4 دسمبر 2016 19:30

ْسیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء)میونسپل کارپوریشن سیالکوٹ نے غیر قانونی طور پر بھرتی کیے گئے 350 سینٹری ورکر ز کو بر طرف کر دیا۔مذکورہ ورکرز کو 2003میںٹی ایم اے میں اسامیاں خالی ہونے پرپنجاب حکومت سے سینٹری ورکرز عارضی طور پر بھرتی کرنے کے لیے اجازت طلب کی اور اجازت ملنے پر 350 ورکرز کو ڈیلی ویجز پر بھرتی کرکے خاکروب کا کام لینے کی بجائے بلڈنگ انسپکٹر، انسپکٹر تہہ بازاری ،کمپیوٹر آپریٹر،ٹیوب ویل آپریٹر،الیکٹریشن،فائر بریگیڈ کے عہدوں پر تعینات کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق میونسپل کارپوریشن سیالکوٹ میں 2003 میں خاکروبوں کی شدید قلت پیدا ہوگئی اور شہر کی صفائی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ جسکی بنا پر پنجاب حکومت سے درخواست کی گئی کے ؑعارضی طور پر خاکروب بھرتی کرنے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت سے ڈیلی ویجز پر 89 دن کے لیے بھرتی اجازت ملنے پر ٹی ایم اے سیالکوٹ نے تین سو پچاس افراد کو خاکروب کے طور پر بھرتی کیااور سیاستدانوں اور ٹی ایم اے احکام کے منظور نظر افراد کو بلڈنگ انسپکٹر، انسپکٹر تہہ بازاری ،کمپیوٹر آپریٹر،ٹیوب ویل آپریٹر،الیکٹریشن،فائر بریگیڈ کے عہدوں پر تعینات کر دیا گیا اور ہر 89دن کے بعد انکو مزید 89کی توسیع دے دی جاتی۔

تاہم وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی انسپیکشن ٹیم نے ٹی ایم اے سیالکوٹ کا دورہ کیا تو انکشاف ہوا کے 350 خاکروب میں سے چند افرادخاکروب کا کام کر رہے ہیں۔جبکہ دیگر سفارشی بنیادوں پر ٹی ایم کی اعلیٰ پوسٹوں پر تعینات ہیں تاہم انسپیکشن ٹیم نے اعلیٰ پوسٹوں پر تعینات افراد کو طلب کرکے جھاڑوں پکر کر قلعہ سیالکوٹ کی صفائی کا حکم دیا تو مذکورہ اعلیٰ عہدوں پر تعینات خاکروبوں نے جھاڑوں پکڑ کر صفائی کرنے سے انکار کر دیا جس پر وزیراعلیٰ پنجاب کی انسپیکشن ٹیم نے ٹی ایم اے احکام کو حکم دیا کے مزکورہ سینٹری ورکرز کو فوری بر طرف کر دیا جائے۔

جس پر ٹی ایم اے احکام نے مذکورہ سینٹری ورکر کو بر طرف کر دیا۔جس کے بعد ٹی ایم اے کا دفاتری اور صفائی کا نظام شدید بحران کا شکار ہو گیا ہے۔’’آئی این پی‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے ڈاکٹر عمر شیر چٹھہ کا کہنا ہے کہ برطرف کئے گئے سٹاف کو بھرتی والی پوسٹوں پر کام کرنے کا کہا تو انہوں نے انکار کردیا جس پر برطرف کیا گیا تاہم سروسز اور دفاتری امور میں مسائل پیدا ہوں گے ۔ اور ضرورت پڑی تو مذکورہ خالی پوسٹوںپر دوبار ہ ڈیلی ویجز کے تحت بھرتی کی جائیگی۔