ہم لوگوں کی بلاوجہ قید کے حامی نہیں ‘مجرموں کا قلع قمع کیا جائے،ایم کیو ایم کی تاریخ واضح ہے‘قائد ایم کیو ایم پر تحفظات بھی سب کے سامنے ہیں‘بوری بند لاشوں کا سلسلہ بھی اسی ایم کیو ایم نے ہی شروع کیاتھا

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی میڈیا سے بات چیت

اتوار 4 دسمبر 2016 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہاہے کہ ہم لوگوں کی بلاوجہ قید کے حامی نہیں لیکن مجرموں کا قلع قمع کیا جائے،ایم کیو ایم کی تاریخ واضح ہی, قائد ایم کیو ایم پر تحفظات بھی سب کے سامنے ہیں،بوری بند لاشوں کا سلسلہ بھی اسی ایم کیو ایم نے ہی شروع کیاتھا،پیپلز پارٹی کرپشن اور نااہلی میں نمبر ون ہے،کراچی کابڑا مسئلہ کچرے کا ہے اور امن و امان کی صورتحال نیشنل ایکشن پلان کے بعد بہتر ہوئی،اب ایک مرتبہ پھر کراچی میں غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہی,مسئلہ مانس ون کا نہیں مائنس دہشت گردی ہے جسے مائنس کرنے کی ضرورت ہے،افسوس ایک مرتبہ پھر قاتلوں کو ریلیف فراہم اور رہا کیا جارہا ہے،اگر ممبئی میں چل سکتی ہے تو شہر قائد میں کیوں نہیں چل سکتی، نادارا جس کا چاہتاہے کارڈ بلاک کردیتا ہی, مشرقی پاکستان سے آنے والے مہاجرین, بہاری برادری اور پختونوں کے شناختی کارڈز بلاک کئے جارہے ہیں،اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو راست اقدام پر مجبور ہونگے۔

(جاری ہے)

اتوار کوامیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ پالیسیوں کا تسلسل ہونا چاہیئے۔فاروق ستار اور وسیم اختر کو اب مجرموں کو نکال باہر کرنا ہوگا بصورت دیگر لوگوں کے شبہات بڑھ جائینگے۔وسیم اختر اب کراچی کے میئر ہیں انہیں اب کام بھی کرنا ہوگا۔کراچی پاکستان کا معاشی اور نظریاتی حب ہے۔کراچی میں جو بھی واقعہ رونما ہو اس سے پورا ملک متاثر ہوتا ہے۔

اسی وجہ سے پورے پاکستان میں اس کی غیرمعمولی ہے یہ معاشی شہ رگ بھی ہے۔افسوس وفاقی حکومت کی عدم توجہی انتہائی افسوس ناک ہے۔جو منصوبے اسلام آباد, لاہور اور فیصل آباد میں ہورہے ہیں وہ کراچی میں کیوں نہیں اٹھائے جاتے۔کراچی کے مجموعی انفراسٹریکچر پر 500 ارب روپے لگے جائیں صرف گرین بس نہ بنایا جائے۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرناہوگا۔

کراچی میں انڈر گرانڈ ٹرین چلائی جائے۔کے الیکٹرک نے کراچی کے باسیوں کو برباد کردیا گیا ہی, اوور بلنگ ہورہی ہی,غنڈوں سے ریکوریاں ہوتی ہیں۔شاختی کارڈ کا ایک بڑا مسئلہ ہے جہاں لوگوں کو مسائل کا سامنا ہے۔ایم کیو ایم کو اب رونے کی بجائے کام کرنا ہوگا, کام کرینگے تو اختیارات بھی مل جائینگے۔ہم نے لوکل گورنمننٹ میں پارک بنائے لیکن بعدازاں اس پر قبضہ کرلیا گیا۔