تکفیریوں کے سرغنہ کے کاغذات نامزدگی کی منظوری اور متبادل امیدوار فورتھ شیڈول کے حامل شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت قومی ایکشن پلان کا جنازہ نکالنے کے مترادف اورپلان کی ساخت و باخت کی کمزوری، قائد ملت جعفریہ پاکستان

اتوار 4 دسمبر 2016 19:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردی انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مرتب کیاگیا تاکہ ملک میں پائیدا ر امن قائم ہواور عوام کو دہشت گردی انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے ہمیشہ سے چھٹکارادلایاجاسکے اور ملک معمول کی صورتحال پر آجائے اور عوام سکھ کا سانس لے سکیںمگر افسوس نیشنل ایکشن پلان کو ہوا میں اس وقت اڑادیاگیا جب جھنگ کے ضمنی انتخاب میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ایسے شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی جس کی تفرقہ پرستی کسی سے ڈھکی چھپی نہیںجونہ صرف بدنام زمانہ تکفیریوںکا معروف سرغنہ ، اثاثے چھپانے کے ساتھ ساتھ کئی سنگین جرائم کے مقدمات کو اخفامیں رکھنے اور فورتھ شیڈول میں شامل بھی ہے اور دوسری جانب متبادل امیدوار بھی جسے الیکشن کمیشن نے انتخاب لڑنے کی اجازت دی وہ بھی بد ترین فرقہ پرست اور فورتھ شیڈول میں شامل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنگ میں پی پی 78 کے ضمنی انتخاب کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردی انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مرتب کیاگیا تاکہ ملک میں پائیدار امن قائم ہوعوام کو دہشتگردی ، انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے ہمیشہ سے چھٹکارا مل سکے اور وہ سکھ کا سانس لے سکیں اور ملک میں صورتحال بھی معمول پر آجائے مگر افسوس نیشنل ایکشن پلان کو ہوا میں اس وقت اڑادیاگیا جب الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایک ایسے شخص کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے جس نے نہ صرف اثاثے چھپائے بلکہ سنگین جرائم میں ملوث رہا، اپنے مقدمات بھی مخفی رکھے جبکہ یہ بدنام زمانہ تکفیری سرغنہ فورتھ شیڈول میں بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف جنہوںنے کئی بار نیشنل ایکشن پلا ن پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے کی جانب توجہ دلائی اور اپنے الوداعی خطاب میں بھی اس پر زور دیا مگر جس طرح سے ایک سنگین جرائم کے مرتکب شخص کو الیکشن کمیشن کی جانب سے اجازت ملی وہ نیشنل ایکشن پلان کی ساخت اور باخت کی کمزوری ہے ۔ یک نہ شد دوشد کے مصداق اسی تکفیری سرغنہ کا متبادل امیدوار جو نہ صرف خود فرقہ پرست بلکہ کئی سنگین مقدمات میں ملوث اور فورتھ شیڈول میں شامل ہے ایسے شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی جوکہ نیشنل ایکشن پلان کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے مکمل خاتمے کیلئے بنایاگیا لیکن افسوس آج تک اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوا بیلنس کی غیر منصفانہ پالیسی کے تحت ظالم و مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کردیاگیا، اب بھی وقت ہے اس پالیسی کو ختم کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ صحیح معنوں میں مظلوم کو انصاف ملے اور ظالم کا قلع قمع ہو۔

متعلقہ عنوان :