واٹربورڈ کاقبضہ مافیا ،غیرقانونی ہائیڈرنٹس،ناجائز کنکشن لینے والوں اور نادہندگان کیخلاف فوری اور موثر کارروائی کیلئے ہوم سیکرٹری سے واٹربورڈ میںپولیس تھانہ کے قیام اورسیشن جج صاحبان سے 3درجہ اول یا اسپیشل مجسٹریٹ کی تعیناتی کا مطالبہ

اتوار 4 دسمبر 2016 19:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) واٹربورڈ نے قبضہ مافیا ،غیرقانونی ہائیڈرنٹس،ناجائز کنکشن لینے والوں اور نادہندگان کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کیلئے ہوم سیکریٹری سے واٹربورڈ میںپولیس تھانہ کے قیام اورسیشن جج صاحبان سے 3درجہ اول یا اسپیشل مجسٹریٹ کی تعیناتی کا مطالبہ کردیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا ہے کہ واٹربورڈ صوبہ کا ایک بڑا اہم اور حساس ادارہ ہے اور کراچی جیسے دنیا کے دوسرے شہرجہاں سینکڑوں کلو میٹردور سے پانی لاتا اور دو کروڑسے زائد آبادی کو پانی کی فراہمی و نکاسی آب کی سہولت فراہم کی جاتی ہے کی تنصیبات ،اراضی کی حفاظت کیلئے فوری اقدامات ضروری ہیں ،انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ کی چلیہ سے کراچی تک مختلف مقامات پر اراضی ہے جن پر اہم و حساس تنصیبات قائم کی گئیں ہیں ،ان پر قبضہ مافیا آئے دن قبضے کی کوششیں کرتا رہتی ہے ان کے خلاف واٹربورڈ اپنے اختیارات اور محدود وسائل میں رہتے ہوئے فوری کارروائی بھی کرتا رہتا ہے ،نیز شہر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس اور پانی کے ناجائز کنکشن لینے والوں اور واٹربورڈ کے واجبات ادا نہ کرنے والوں کے خلاف فوری موثر قانونی کارروائی کے لئے ادارے میں تھانہ کے قیام کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ ان حقائق اور تھانہ کے قیام کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی کئی بار واٹربورڈ میںتھانہ کے قیام پر آمادگی کا اظہار کرچکے ہیں،دریں اثناء ایم ڈی واٹربورڈ نے ہوم سیکریٹری کے نام تحریر کردہ ایک مراسلے میں ان سے استداء کی ہے کہ وہ اس ضمن میں اس سے قبل کئی بار ارسال کی گئیں درخواستوں پر فوری غور کریں اور واٹربورڈ میں تھانہ کے قیام کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں، تاکہ قبضہ و پانی چور مافیا اور نادہندگان کے خلاف موثر قانونی کارروائی کی جاسکے ،مزید برآں ایم ڈی واٹربورڈ نے کراچی کے تمام اضلاع کے سیشن جج صاحبان کو عدالت عظمیٰ کی ہدایات کی روشنی اور ان پر عملدآمد کے لئے ایک خط تحریر کیا ہے جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ واٹربورڈ میں فوری طور پرتین درجہ اول یا اسپیشل مجسٹریٹس کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا ہے کہ 90کی دہائی میں حکومت سندھ کی جانب سے واٹربورڈ میں مجسٹریٹ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی مجسٹریٹ کی عدالت میں نادہندگان کے خلاف کارروائی ہوئی جس کے بہترین نتائج برآمد ہوئے تھے ،تاہم بعد ازاں یہ سلسلہ ختم کردیا گیا ،انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ کی اراضی کی حفاظت پانی چوروں کے خلاف کارروائی اور نادہندگان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے ادارے میں مجسٹریٹس کی تعیناتی بے حد ضروری ہوگئی ہے ،انہوںنے امید ظاہر کی کہ اس جانب فوری توجہ دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :