وفاقی دارالحکومت کے مختلف مقامات اور چوکوںپر 20سے زائد ٹریفک اشارے سالوں سے خراب ، سی ڈی اے ذمہ داری لینے سے انکاری،وزارت داخلہ کی بھی نہ مانی،خراب ٹریفک سگنلز کے باعث دارالحکومت کی سڑکوں پر ٹریفک جام روز کا معمول بن گئی،متعدد چوکوں پر فش بیلی یوٹرن بھی ناگزیر ،شہریوں کا میئر اسلام آباد سے نوٹس لینے اور اسلام آباد کو ماڈل سٹی بنانے کے وعدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مطالبہ

اتوار 4 دسمبر 2016 19:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) وفاقی دارالحکومت کے مختلف مقامات اور چوکوںپر 20سے زائد ٹریفک اشارے سالوں سے خراب ،انتظامی ادارہ سی ڈی اے ذمہ داری لینے سے انکاری،وزارت داخلہ کی بھی نہ مانی،خراب ٹریفک سگنلز کے باعث دارالحکومت کی سڑکوں پر ٹریفک جام روز کا معمول بن گئی،متعدد چوکوں پر فش بیلی یوٹرن بھی ناگزیر ،شہریوں کا میئر اسلام آباد سے نوٹس لینے اور اسلام آباد کو ماڈل سٹی بنانے کے وعدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مطالبہ ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے مختلف مقامات اور چوک چوراہوں پر 20سے زائد ٹریفک اشارے سالوںسے خراب ہیں،اس سلسلے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کی طرف سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق سیکٹر آبپارہ 5میں میلوڈی چوک اشارہ تو کام کر رہا ہے لیکن کنٹرول پینل نہ ہونے کی وجہ سے اشارہ کی افادیت نہ ہونے کے برابر ہے، آپبارہ چوک سگنل بھی کام کر رہا ہے لیکن وہاں بھی سیلولر انوائٹر کی ضرورت ہے،لال مسجد چوک سگنل مکمل طور پر خراب ہے جسے ٹھیک کرانے کی ضرور ت ہے جبکہ جی سکس اور جی پی او چوک اشاروں کی بھی مرمت کی ضرورت ہے،سیکٹر مارگلہ 6میںایف 8ایکسچینج اور پی اے آر سی چوک کے دونوں سگنلوں کی ٹائمنگ درست کرنیکی ضرورت ہے،شالیمار گیارہ سیکٹر میں جی 10کارنر،حیدر چوک،کاظمین چوک،ای گیارہ مارگلہ چوک اور ایف ٹین مرکز چوک نمبر ود کے پانچوں سگنل بھی خراب ہیں جن کی مرمت کی تجویز دی گئی تھی،انڈسٹریل 17الشفاء ہسپتال چوک،ایجوکیشن چوک نمبر ایک،ایجوکیشن چوک نمبردو،سیون اپ چوک،جاوا چوک آئی نائن،سروس روڈ دائیں اور بائیں طرف آئی نائن اور آئی ایٹ سگنلز بھی مکمل طو ر پر خراب کرار دیے گئے ہیں جنہیں ٹھیک کرانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح شہزاد ٹائون میں ترامڑی چوک سگنل اور بہارہ کہو20کے سگنل بھی خراب ہیں جن کی مرمت تجویز کی گئی جبکہ کلب یوٹرن اور سپورٹس گیٹ یوٹرن کے سگنلز کی درست طریقے سے دیکھ بحال کرنے کی تجویز دی گئی۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وزارت داخلہ حکام کی طرف سے بھی سی ڈی اے کو درخواست بھیجی گئی تھی تاہم انتظامی ادارے کے افسران نے درخواست کو پس پشت ڈال دیا اور وزارت داخلہ کی بھی نہ مانی،جس باعث ان ٹریفک سگنلز کی خرابی کی وجہ سے ان چوک چوراہوں اور سڑکوں پر ٹریفک جام اور حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں۔

وزارت داخلہ حکام کی طرف سے سیکرٹریٹ میں کوہسار کمپلیکس ،بلیوایریا میں جنا ح ایونیو ،فیصل ایونیو پر نوا ز چوک ،نوری اور ٹی اینڈ ٹی یوٹرن شالیمار میں ای الیون مرکز کے سامنے مارگلہ روڈ ،جی ٹین ون کارنر کے پاس سروس روڈ ویسٹ،کشمیر ہائی وے پر جی نائن موڑ ،پولیس لائنز چوک،پراجیکٹ موہڑ اور لوہی بھیر میں حویلی لوہی بھیر یوٹرن کو فش بیلی یوٹرن میں تبدیل کرنے کی بھی تجویز دی گئی تھی ،جس پر تاحال کوئی غور نہیں کیا جاسکا۔دوسری طرف وفاقی دارالحکومت کے شہریوں نے میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز سے خراب ٹریفک اشاروں کا نوٹس لینے اور اسلام آباد کو ماڈل سٹی بنانے کے وعدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔(خ م+ار)