70برس قبل پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ قائم ہوتا تو آج کوئی بچہ تعلیم سے مرحوم نہ رہتا ، عرفان دولتانہ

اتوار 4 دسمبر 2016 17:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی میاں عرفان دولتانہ نے کہا ہیکہ اگر70برس قبل پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ قائم ہوتا تو آج کوئی بچہ تعلیم سے مرحوم نہ رہتا اورپاکستان کو دنیا میں ہزہمت کا سامنا نہ کرنا پڑتا اورکوئی ہم پر ڈومورکا حکم نہ چلاتا۔ مقام افسوس ہے کہ پاکستان کی اشرافیہ نے گذشتہ 70برسوں میں دھونس اور دھاندلی سے اپنی خوشحالی کی قیمت پر عوام کو بدحالی کا شکار کیا اور اس کے نتیجہ میں پاکستان کے عوام کی اکثریت غربت، محرومی، لاچاری اور بے روزگاری کا شکار ہوئی۔

اس سے بڑا ظلم اورذیادتی اورقومی جرم کوئی اور ہونہیں سکتااہمیںیہ نظام ہرگز قابل قبول نہیں۔میں نے اس ملک کے ہونہار ، قابل اور محنتی طالب علموں کو امید،ترقی، خوشحالی اور سنہرے مستقبل کے اجالوں سے روشناس کرانے کا عزم کیا ہے اور پنجاب اجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈاس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

جس کے تحت لاکھوں طالبعلم انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، طب اور جدید علوم سے روشناس ہورہے ہیں ۔

جب تک معاشی اورسماجی تفاوت ختم نہیں ہوگی پاکستان عظیم ملک نہیں بنے گا۔یہ ملک اس وقت تک قائدؒ اوراقبالؒ کا پاکستان نہیں بن سکتا جب تک ملک کے ہر بچے کو وہی تعلیمی،طبی اوردیگر سہولتیں میسر نہ ہوںجو کہ اشرافیہ کے بچوں کے پاس ہیں انہوںنے کہا کہ اشرافیہ نے اپنی تقدیر تو بدل لی لیکن قوم کی تقدیر نہیں بدلی جاسکی۔اشرافیہ نے بہت بڑا جرم کیا ہے ،اب اسے بدلنا ہوگا۔انہوںنے کہا کہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے رواں برس کے اختتام تک دو لاکھ بچے وظائف سے فیض یا ب ہورہے ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :