مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی تحریک کے لیے پاکستان کو مورود الزام ٹھہراناحقیقت کو مسخ کرنے کے مترادف ہی: سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ

اتوار 4 دسمبر 2016 17:30

مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی تحریک کے لیے پاکستان کو مورود الزام ٹھہراناحقیقت ..

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور بھارت نوازنیشنل کانفرنس کے ورکنگ صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ علاقے میں حالیہ احتجاجی تحریک کے لیے پاکستان کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے بارہمولہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کاسیاسی مسئلہ کوئی نیا نہیں اور نہ ہی یہ پاکستان کا پیدا کردہ ہے بلکہ یہ بھارت کی سابقہ حکومتوں کی تاریخی غلطیوں اور وعدوں کی خلاف ورزیوں کانتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وادی کی سیاسی صورتحال اور حالیہ احتجاجی تحریک کے لیے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا حقیقت کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کی مزید خرابی کی وجہ بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر میں مسئلے کی موجودگی سے ہی انکار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی طرف سے اعتمادسازی اور سیاسی اقدامات کے مطالبے سے اقتدارکے حصول کے لیے پارٹی کے بنیادی نظریے اور منشور پر سودابازی کو چھپایا نہیں جاسکتا ۔

پی ڈی پی ، بی جے پی مخلوط حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اس موقع پرست اتحاد نے کشمیریوں کی محرومیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے اور ان کے موروثی تضادات کی وجہ سے اہم معاملات پر یوٹرن کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی۔ بی جے پی اتحاد اور محبوبہ مفتی کی طرف سے اپنی ناکامی کا اعتراف نہ کرنا حالیہ احتجاجی تحریک کے دوران ایک سو سے زائد معصوم نوجوانوں کی زندگیوں کے اتلاف اور ناقابل تصور مظالم کا سبب بنا جس سے کشمیری عوام کے مصائب میں مزید اضافہ ہوا۔