سندھ اسمبلی کا متنازعہ بل انسانی حقوق کے سراسر منافی ‘بل اسلام و آئین پاکستان کیساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹرڈ کے بھی سراسر خلاف ہے ‘پنجاب حکومت کی جانب سے چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کو واپس کرنے کے اسلام دشمن و قادیانی نواز فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں ‘20 دینی جما عتوں کا مشترکہ اعلا نیہ

اتوار 4 دسمبر 2016 16:50

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) ملک کی قابل ذکرتمام مکاتب فکر کی20 بڑی دینی جماعتوں ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت کے امیر پیر سلمان منیرمسلم لیگ علماء و مشائخ کے صدر پیر ولی اللہ شاہ ملی یکجہتی کونسل کے سردار محمد خان لغاری جے یو آئی کے حافظ حسین احمد جے یو پی کے مفتی عاشق حسین جماعت اسلامی کے علامہ شعیب الرحمن جماعت الدعوة کے علی عمران شاہین مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ڈاکٹر عبد الغفور راشد جمعیت اہلسنت کے مولانا حنیف حقانی ملت جعفریہ کے علامہ وقار حیدر نقوی تحریک حرمت رسولؐکے ڈاکٹر شاہد نصیر علماء و مشائخ اہلسنت کے پیر جمشید نورانی تحریک ناموسِ رسالت ؐ کے میاں محمد اویس مجلس احرار اسلام کے قاری محمد یوسف احرار جمعیت علماء ِ اہلسنت کے مفتی محمد اقبال تحریک اتحاد بین المسلمین کے مولانا منیب الرحمن مصطفائی جسٹس فورم کے میاں اشرف عاصمی تحریک اتحاد امت کے سید غلام محی الدین اور جمعیت مشائخ کے پیر سیف اللہ چشتی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی جانب سے سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے تحفظ کے نام پر پروٹیکشن آف منارٹی بل 2015ء کو مسترد کرنے فیصلے کا بھرپور خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کا یہ متنازعہ بل نہ صرف انسانی حقوق کے سراسر خلاف ہے بلکہ یہ بل اسلام و آئین پاکستان کیساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹرڈ کے بھی سراسر خلاف ہے اسی وجہ سے ملک بھر کے علمائِ کرام و مشائخ عظام کیساتھ تمام بڑی دینی جماعتوں نے سندھ اسمبلی کے اس بل کو خلاف اسلام و خلاف آئین قرار دیکر مسترد کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

نیزان دینی جماعتوں کے راہنمائوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کو واپس کرنے کے اسلام دشمن و قادیانی نواز فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس فیصلہ کو واپس لینے اور اسطرح پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے تعلیمی اداروں میں اسلامیات و عربی کے مضامین قادیانی ٹیچرز کے پڑھانے پر احتجاج اور تحریک پیش کرنیکی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پنجاب فی الفور اپوزیشن کی اس قرار داد پر عملدرآمد کراتے ہوئے تعلیمی نصاب میں عربی و اسلامیات کے مضامین قادیانی و کسی غیر مسلم ٹیچرز کے پڑھانے پر پابندی کا فوری بل پاس کرے اور وفاقی و صوبائی حکومتیں اسلام دشمن وقادیانیت نواز اقدامات سے گریز کریں بصورت دیگر غیور اسلامیانِ پاکستان انکے خلاف سڑکوں پر نکل آنے پر مجبور ہونگے ۔