کسان پیکیج سے جی ڈی پی میں 12ارب روپے تک کا اضافہ متوقع ہے، رانابابر حسین

اتوار 4 دسمبر 2016 16:30

لاہور۔04 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء)صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا بابرحسین نے کہا ہے کہ زراعت اور لائیو سٹاک باہم منسلک ہیں۔ پنجاب بھرمیں چھوٹے اوربڑے جانوروںمیںاعلیٰ صلاحیت کے حامل نرسانڈ کے ذریعے قدرتی ملاپ سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کے منصوبہ پر 1644.128ملین روپے خرچ کئے جائیں گے۔ اس دوسالہ منصوبے کے تحت پنجاب بھرمیں گائے،بھینسوں اوربھیڑبکریوںکی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اچھی نسل کے نرسانڈ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

اس طرح صوبہ بھرمیں گوشت کی پیداواربڑھانے کے لیے 561.507ملین روپے کے تین سالہ منصوبہ کوزیرعمل لانے کے لیے منظورکیاگیاجس سے پنجاب کے تمام اضلاع میں وزیراعلیٰ کسان پیکج کے ذریعے اب 45ہزار کی بجائے 90ہزارکٹڑے فربہ کئے جائیں گے جس کے ذریعے مویشی پال حضرات کو چھوٹے کٹڑوں کے لیے 6500اوربڑے کٹڑوں کی افزائش کے لیے 4000روپے مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ کٹڑوںکی شرح اموات میں کمی اورگوشت کی پیداوارمیں انقلابی اضافہ کیاجاسکے۔

(جاری ہے)

پنجاب ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی میٹنگ میں 1320.5ملین روپے کی لاگت سے تیسرے منصوبے میںجانوروں میں جامع حکمت عملی کے تحت حفاظتی ٹیکہ جات اورڈی ورمنگ کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس منصوبے کے تحت تمام لائیوسٹاک فارمز کے اردگرد دو دو یونین کونسلز اورہرتحصیل کی سطح پر ایک ایک یونین کونسل کو ڈیزیز کنٹرول زون بنایاجارہاہے۔ ان تمام ڈیزیزفری زونز میں جانوروںمیں100فیصد حفاظتی ٹیکہ جات اورڈی ورمنگ کے ذریعے ممکنہ بیماریوں پرقابوپایاجاسکے گا۔

ان منصوبہ جات کے زیرعمل آنے سے جانوروںکی صحت میں بہتری اورپیداوارمیں اضافہ ہوگا۔ ای کارڈز کے ذریعے صوبہ پنجاب کے پانچ لاکھ کاشتکار و مزارعین 25ہزار روپے ربیع اور 40ہزار روپے خریف کے سیزن کے لئے بلاسود قرض حاصل کرسکیں گے۔ اس سکیم سے مستفید ہونے والے کاشتکاروں کو 2500سے 4200روپے فی ایکڑ اضافی آمدن ہوگی اور جی ڈی پی میں 7ارب روپے سے 12ارب تک کا اضافہ ہو گا۔