اسٹیٹ بنک کی جانب سے پارلیمنٹ کو قرضوں کی تفصیلات مہیاکرنے سے انکار ناقابل فہم اور ملکی آئین وقانون کے منافی ہے، امیر جماعت اسلامی پنجاب

ہفتہ 3 دسمبر 2016 22:12

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے پارلیمنٹ کو قرضوں کی تفصیلات مہیاکرنے سے انکار ناقابل فہم اور ملکی آئین وقانون کے منافی ہے۔اگر خفیہ ادارے پارلیمنٹ کو ان کیمرہ بریفنگ دے سکتے ہیں تو قرضے معاف کروانے والوں کے ناموں کو چھپانا کونسا قومی مفاد میں ہے۔

تمام ادارے پارلیمان کو معلومات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کے نام چھپانے والے بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ان کے خلاف بھی سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جانی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ قو می دولت کو لوٹنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔ملک میں کرپشن کی انتہاء ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

لوگوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے۔

رشوت خوری اور کرپشن نے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔20کروڑ عوام کاکوئی پرسان حال نہیں۔انہوں نے کہاکہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کساد بازاری،امن وامان اور توانائی بحران اور سرمایہ کاری کے انخلا کے باعث 5کروڑ30 لاکھ پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جوکہ حکمرانوں کی ساڑھے تین سالہ بدترین کارکردگی کامظہر ہے۔

ناقص پالیسیوں اور کرپشن کے باعث عوامی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ غیر قانونی ایکسچینج کمپنیوں،ہنڈی اور حوالہ مافیا کی ملی بھگت سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر میں کمی سے ملکی قرضوں میں171ارب کااضافہ لمحہ فکریہ ہے۔حکمرانوں کی معاشی پالیسیاں تشویشناک اور عوامی مشکلات میں مسلسل اضافے کاباعث بن رہی ہیں۔لوگوں کسی قسم کاکوئی ریلیف میسر نہیں۔مٹھی بھر اشرافیہ نی20کروڑ عوام کوبدحال کرکے رکھ دیا ہے۔پانامالیکس میں ملوث حکمران ملک میں کرپشن کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔چورچوروں کااحتساب نہیں کرسکتے۔ملک وقوم کو اس وقت محب وطن،مخلص اور صاف ستھری قیادت کی ضرورت ہے جوبلاتفریق احتساب کے عمل کو یقین بنائی#