کوئٹہ گلیڈیئیٹرز اور ماسٹر آئل کے درمیان اسپانسر شپ کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

پی سی بی کی جانب سے عمر کے تعین کے باعث کراچی کے کھلاڑیوں کی نمائندگی قومی کرکٹ ٹیم میں نہیں ہو سکی‘ ہیڈ کوچ کوئٹہ گلیڈیئیٹرز معین خان

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:33

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2016ء) پاکستان سپر لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈیئیٹرز اور ماسٹر آئل کے درمیان اسپانسرشپ کے لئے مفاہمتی یادداشت کی تقریب منعقد کی گئی۔ ہفتہ کو یہاں مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں کوئٹہ گلیڈیئیٹرز کے سربراہ ندیم عمر اور ماسٹر آئل کے منیجنگ ڈائریکٹر تابش جاوید نے دستخط کئے۔ اس موقع پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کوئٹہ گلیڈیئیٹرز کے ہیڈ کوچ معین خان، کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اعجاز احمد فاروقی سمیت دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈیئیٹرز کے ہیڈ کوچ معین خان نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم میں کراچی کے کھلاڑیوں کی بھی نمائندگی ہونی چاہئے تھی لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے اعلان کردہ عمر کے تعین (ایج کرائیٹیریا) کی وجہ سے کراچی سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی قومی ٹیم میں نمائندگی نہیں ہو سکی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز کی جانب سے کسی بھی کھلاڑی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے تاہم کھلاڑیوں کو دل برداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں، ابھی آگے بہت کرکٹ باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرنا یا نہ کرنا پی سی بی کا ذاتی فیصلہ ہے تاہم متنازعہ فیصلوں سے کھلاڑیوں کی دل آزاری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باصلاحیت کھلاڑیوں کو اپنے کھیل پر بھرپور توجہ دینی چاہئے اور ٹیم میں جگہ بنانے کے لئے مقابلہ بھی کرنا چاہئے۔ نیوزی لینڈ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص اور غیر معیاری کارکردگی کے سوال پر معین خان نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم ناقابل اعتبار ٹیم ہے جس کے لئے کوئی پیشنگوئی نہیں کی جا سکتی، نیوزی لینڈ کی گرین پچ پر پاکستانی بیٹسمینوں کو بالرز پر حاوی ہو کر کھیلنا چاہئے تھا اور اپنا نیچرل کھیل پیش کرنا چاہئے تھا لیکن پاکستانی بیٹسمین ایسا کرنے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی ٹیم دونوں ٹیسٹ میچ باآسانی جیت گئی۔

انہوں نے ٹیم میں ردوبدل کے سوال کے جواب میں کہا کہ ماضی میں موجودہ ٹیم نے ہی بہت سے مقابلے جیتے ہیں، یہی ٹیم ہارے گی بھی اور یہی جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ فٹنس و پرفارمنس پر کپتان مقرر کرنا چاہئے اور اب مصباح کا نعم البدل بھی تیار کرنا ہو گا۔ قومی ٹیم کے تجربہ کار بیٹسمین یونس خان کی کارکردگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر معین خان نے کہا کہ یونس خان کو میں کچھ گائیڈ کروں تو سمجھ سے باہر ہے، وہ خود سمجھ دار ہیں اور وقت آنے پر وہ خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کر لیں گے۔