سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں انسدادتجاوزات کا مختلف علاقوں میں آپریشن

نالیوں اورسڑک پرقائم تھلوں،پتھاروں،ٹھیوں اوررہائشی مکانات اوردوکانوں کے غیرقانونی حصوں کو مسمارکردیاگیا

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:31

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہفتے کے روز انسدادتجاوزات کے عملے نے اسسٹنٹ کمشنرسٹی نظام الدین جتوئی کی نگرانی میں فقیر کا پڑ روڈ،پکاقلعہ،گرونگر،آفندی ٹائون سمیت متصل علاقوں میں سینکڑوں دوکانوں کے نالوں،نالیوں اورسڑک پرقائم تھلوں،پتھاروں،ٹھیوں اوررہائشی مکانات اوردوکانوں کے غیرقانونی حصوں کو مسمارکردیا،پکاقلعہ کی گرونگرسے متصل فصیل کے ساتھ اورسامنے قائم تین درجن سے زائد دوکانوں کے خالی کرانے کے لئے قابضین کو24گھنٹے کی مہلت دے دی گئی،آپریشن کے دوران بعض قابضین کی شدید مزاحمت کے بعد پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی،تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے 2نومبر کے احکامات کی روشنی میں ڈویژنل کمشنرقاضی شاہدپرویز اورڈپٹی کمشنر معتصم عباسی کی نگرانی میں شہر بھر سے تجاوزات کے خاتمے کے لئے بھرپورآپریشن کیاجارہا ہے،ہفتے کے روز اسسٹنٹ کمشنرسٹی نظام الدین جتوئی کی نگرانی میں انسدادتجاوزات کے عملے نے اسسٹنٹ ڈائریکٹرتوحیداحمدکی قیادت میں فقیر کا پڑروڈ سے آپریشن کا آغازکیاجہاں قائم سرکاری نجی بینکوں کے نالیوں اورسڑک پرقائم بڑے تھلوں کو بھاری مشنری سے مسمار کردیا گیا،جبکہ گرونگرچوک،آفندی ٹائون،پکاقلعہ پرآپریشن کے دوران 500سے زائد مقامات پرغیرقانونی تجاوزات کو مسمار کیاگیا،تجاوزات کے خاتمے کے دوران بعض قابضین نے عملے کے ساتھ شدید مزاحمت کی اورکاروائی کوروکنے کی کوشش کی،جس کے بعد کاروائی تقریباایک گھنٹے تک روکی رہی،بعدازاں پولیس کی طلب کی گئی بھاری نفری کے پہنچنے پر ایک بارپھرآپریشن شروع کیاگیا جوکہ رات تقریبا8بجے تک جاری رہا اس موقع پر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد کاروائی کے دوران موجود رہی جبکہ بعض قابضین غیرقانونی تجاوزات کے بچانے کی کوشش کرتے رہے اوربلدیہ کی جانب سے جاری کی گئی دستاویزات کو بھی عملے کے سامنے پیش کیاگیا،گرونگر چوک سے متصل پکاقلعہ کی فصیل کے ساتھ اورسامنے قائم تین درجن سے زائد دوکانوں کوخالی کرنے کے لئے قابضین کو 24گھنٹے کی مہلت دی جائے گی،جبکہ اتوار کے روزآپریشن کا آغاز دوبارہ گرونگرچوک سے کیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :