قلعہ عبداللہ ًآرایچ سی قلعہ عبداللہ مسائل کا شکار ،ڈاکٹرزغائب ،عملہ غیرحاضر

عوام علاج معالجے کیلئے پرائیویٹ علاج پر مجبو رہوگئے،کئی اہم شعبے غیر فعالیت کا شکار

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:17

قلعہ عبداللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) آرایچ سی قلعہ عبداللہ مسائل کا شکار ،ڈاکٹرزغائب ،عملہ غیرحاضر،عوام علاج معالجے کیلئے پرائیویٹ علاج پر مجبو رہوگئے،کئی اہم شعبے غیر فعالیت کا شکار ،ضلع میں 48پوسٹیں خالی ،حکام صرف اعلانات اور وعدوں تک محدود۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آر ایچ سی قلعہ عبداللہ کوئٹہ چمن شاہراہ پر واقع ہے جس میں اس وقت سردرد کی گولی تک بمشکل دستیا ب ہوتی ہے کیونکہ ہسپتال میں ڈاکٹر ڈیوٹی سے غیرحاضر رہتے ہیں مریضوں کے علاج کیلئے کوئی سپیشلسٹ ڈاکٹر دستیاب نہیں ہے،اسی طرح دیگر سٹاف کی اکثریت بھی ڈیوٹی سے غیرحاضر رہتی ہے اور وہ صرف تنخواہوں کی وصولی کیلئے حاضر ہوتی ہے ،ویکسینیٹر کئی مہینوں سے غائب ہے ،ایل ایچ وی مہینے میں 5یا 6دنوں کیلئے آتی ہے جس سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ،عوام کوصحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے بنائے جانے والے اس ادارے میں عوام کو کوئی سہولت حاصل نہیں ہے کیونکہ سنٹر کے کئی شعبے جیسے ایکسرے ،ڈینٹل سیکشن وغیرہ مکمل طور پرغیر فعال ہے حالانکہ اس کیلئے سٹاف موجود ہے مگرسامان وآلات نہیں ہے ، ادویات کا کوٹہ کثیرآبادی کیلئے انتہائی کم ہے اور وہ بھی بہت کم ہی مریضوں کو ملتا ہے جس کی بناء پر مریضوں کو پرائیوٹ طور پر علاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ،جہاں انہیں دونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہاہے ،ڈی ایچ او قلعہ عبداللہ ڈاکٹرعبدالرشید نے استفسار پر بتا یا کہ انہوں نے کہا کہ غیرحاضر ڈاکٹر اور دیگر عملہ کو نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں اور اس کیخلاف محکمانہ کاروائی بھی کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ضلع میں کل 48پوسٹیں خالی ہے جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا ہے ،دوسری جانب گزشتہ سال سنٹر کے دورے پر آئے وزیر صحت رحمت صالح بلوچ اور ڈی جی ڈاکٹر فاروق اعظم بلوچ نے مسائل کے حل کیلئے کئی اعلانات کئے مگر مسئلہ اب تک جوں کا توں ہے اور کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ،چند ماہ قبل ایک این جی او نے سنٹر کا رنگ وروغن کیا مگر محکمہ نے اب تک کوئی اقدامات انہیں اٹھائے ہیں جس مسائل میں روز بروز اضافہ ہورہاہے ،صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی نے ایمبولینس فراہم کیا تھا مگر اس کا استعمال نہیں ہورہا ہے جس سے اس کے خراب ہونے کا اندیشہ ہے ،سٹاف پرائیویٹ استعما ل کا بھی انکشاف ہوا ہے اور وہ جائے تعیناتی کے بجائے لوگوں کے ذاتی استعمال کے کام لئے جارہے ہیں ،قلعہ عبداللہ کے عوامی وسماجی حلقوں نے اعلی حکام سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :