دفاع حرمین پر عالم اسلام متحد ہے،مسلکی تفریق سے بالا ترمقدس مقامات کا تحفظ کریں گے ‘تحفظ حرمین سیمینار

امت مسلمہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑی ہے ، کوئی ارض مقدس پر حملے کی جرات نہ کرے، حرم مقدس کے خلاف کوئی مرحلہ آیا تو مرکزایمانی کا تحفظ کریں گے ‘ڈاکٹر عبدالغفور راشد

ہفتہ 3 دسمبر 2016 19:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ناظم ذیلی تنظیمات اور پاکستان یونائیٹڈ کونسل کے چیرمین ڈاکٹر عبدالغفور راشد کی زیر صدارت تحفظ حرمین شریفین اور سعودی حکومت کی خدمات کے عنوان سے ہونے والے سیمینار میں سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماوں نے شرکت کی اور مشترکہ اعلامیہ کی منظور ی دی۔ جس میں انتہا پسندی، دہشت گردی اور مکہ مکرمہ پر یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے میزائل حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ امت مسلمہ مشکل کی ہر گھڑی میں خادم الحرمین شریفین اور سعودی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں، ہم حرمین پر جان قربان کرنے کو سعادت سمجھتے ہیں۔ مسجد اقصیٰ پٹیالہ کالونی میں منعقد ہونے والے سیمینار سے مولانا عبدالرشید حجازی،مولانا محمد یوسف انور، مولانا نعیم بٹ، مولانا محمد شریف چنگوانی، مولانا حافظ مقصود احمد، حافظ عتیق اللہ عمر، مولانا عبدالرحمان آزاد، ڈاکٹر نجیب اللہ، سیکرٹری جنرل پاکستان یونائیٹد کونسل حافظ ممتاز حسین، میاں عثمان راشد، اہل سنت و جماعت کے رہنما مولانا فیض الرسول، صدر پاکستان علما کونسل پنجاب حافظ محمد امجد،صدر اہل حدیث یوتھ فورس فیصل آباد یاسر بٹ اور دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا۔حجا ز مقدس تمام مسلمانوں کا ایمانی مرکز ہے۔مسلک و مکتب اورجغرافیائی تفریق کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امت مسلمہ کو مقدس مقامات کا تحفظ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں 34۔مسلم ممالک کے دفاعی اتحاد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور زوردیتے ہیں کہ امت کو اقتصادی اور سیاسی معاملات میں بھی اپنے مشترکہ کردار کا تعین کرنا چاہئے، تاکہ کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ اور پیچیدہ مسائل کو بھی حل کیا جاسکے۔

نیز او آئی سی کو مسلم نیٹو کا کردا ر ادا کرنا چاہیے۔ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے صدارتی خطبے میں کہا کہ یمن کے حوثی باغیوں کو اپنے پشتی بانوں کی مدد کے بغیر ارض مقدس پر حملے کی جرات نہیں ہوسکتی تھی۔ انہوںنے کہا کہ خانہ کعبہ میں آل سعود نے چار مصلے ختم کرکے ایک ہی اما م کے پیچھے نماز ادا کرنے کی روایت قائم کرکے اتحاد امت کا بیت اللہ سے پیغام دیا۔

حرم مقدس کے خلاف کوئی مرحلہ آیا تو فقہی اختلافات کے باوجود تما م مکاتب فکر اپنے مرکزایمانی کا تحفظ کریں گے۔سیمینار کے شرکانے مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکمران عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے سعودی حکومت کے ساتھ ہر قسمی تعاون کریں تاکہ ارض مقدس کادفاع یقینی بنایا جاسکے ۔یہ بھی واضح کیا گیا کہ مقدس مقامات کے خلاف صیہونی اور یہودی ریشہ دوانیاں کامیاب نہیں ہوں گی۔

اللہ تعالیٰ ابابیل پیدا کرے گا ، جو دور حاضرکے کسی بھی ابرہاکو اس کے منطقی انجام تک پہنچائے گااور بیت اللہ کو نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔اعلامیہ میں ضرب عضب آپریشن کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستانی افواج ،حکمرانوں اور عوام کے دل سعودی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔سیمینار کے شرکا نے تحریک دفاع آل سعود پاکستان کے قیام کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ آل سعود کی حرمین شریفین کی خدمت ، تحفظ اور عالم اسلام کو متحد رکھنے کے لئے خدمات قابل ستائش ہیں۔ان کی جرات مندانہ پالیسیاں اور عوام کو انصاف کی فراہمی اقوام عالم کے لئے قابل تقلید ہیں ۔

متعلقہ عنوان :