بنوں،بکا خیل تحصیل کیلئے غیر موزوں جگہ کے تعین کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے سمیت عدالت سے رجوع کا فیصلہ

ہفتہ 3 دسمبر 2016 19:02

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2016ء) بکا خیل تحصیل کیلئے غیر موزوں جگہ کے تعین کے خلاف اقوام بنوں کے مشران منتخب ڈسٹرکٹ ،تحصیل ناظمین 11یونین کونسلوں نے احتجاجی تحریک شروع کرنے سمیت عدالت سے رجوع کا فیصلہ کرلیا ایک سازش کے تحت ہمارے نسلوں کو تباہ کرنے ، قوموں کے مابین نفرت کی فضاء قائم کرنے اورلڑانے کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے انتظامیہ اور دیگر ادارے دن کے وقت بھی علاقہ بکا خیل جانے کیلئے سو بار سوچتی ہے پھر تحصیل کے قیام کے بعد تو خونریزتصادم پیدا ہوجائیگا حکومت نے جب تک حلقہ پی کی72کیلئے غیر موزوں بکا خیل کے قیا م کا نوٹیفیکیشن واپس نہیں لیا جاتاتب تک مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،اقوام بنوں کے رہنما اور میریان قبائل کے سربراہ ڈاکٹر پیر صاحب زمان،ملک نعیم خان،سابق ایم پی اے سید حامد شاہ،ڈسٹرکٹ کونسلر ملک شیر علی باز خان،ڈسٹرکٹ کونسلر طاہر ممہ خیل،ڈسٹرکٹ کونسلر وفار خان ،ڈسٹرکٹ کونسلر جعفر شاہ،تحصیل کونسلرز پیر کمال شاہ،قاری عطاء اللہ خان، ملک میر محمد حیات خان، ملک نذیر خان ،ملک عمرحیات خان ،ملک سلیم الرحمن پیر مہر علی شاہ،ملک پیر خوبان شاہ ،سمیت درجنوں مشران نے میلاد پارک بنوں میںبکا خیل تحصیل کے حوالے گرینڈ احتجاجی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تحصیل بکا خیل کے نوٹیفیکیشن کو منسوخ کرکے قوموں کے درمیان نفرت کو ہوا کو ختم کریں کیونکہ ایک سازش کے تحت وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ملک شاہ محمد خان وزیر 11یونین کونسلوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر 2یونین کونسلوں کو نوازرہے ہیں جوکہ پی کی72کے لاکھوں عوام کے ساتھ ظلم وزیادتی ہے جن کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ اگر بکا خیل تحصیل نام اور ہیڈکوارٹر کا فیصلہ عوام کے خواہشات کے مطابق نہ کیا گیا تو عدالت سے رجوع کرکے اور مشران کے ساتھ ملکر عوام احتجاجی تحریک اُس وقت تک چلائیں گے جب تک وزیر اعلیٰ اور اُن کے معاون خصوصی اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتا انہوں نے کہا کہ کمشنر بنوں سمیت انتظامیہ ،محکمہ مال اور سیکورٹی ادارے تحصیل بکا خیل کے قیام پر اپنے تحفظات ظاہر کرچکے ہیں جبکہ سینئر بورڈ آف ریونیو ممبر بھی اس کے خلاف اپنا فیصلہ دے چکا ہے لہذا لاکھوں عوام کو سڑکوں پر لانے اور احتجاجی تحریک کیلئے مجبور نہ کیا جائے اور تحصیل بکا خیل کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیکر قوموں کو تصادم سے بچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :