حقانی نیٹ ورک اب بھی سب سے بڑا خطرہ ہے،امریکہ
پاکستان حقانی نیٹ ورک کیلئے مقدس جگہ ہے جہاں وہ لطف اندوز ہورہے ہیں،اگلے ہفتے خطے میں واپسی پر نئے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کروں گا،پاکستان کے ساتھ سرحد کے حوالے سے باہمی تعاون کے بہت سے مواقع ہیں،افغانستان کو آئندہ سال فوج میں بدعنوانی اور قیادت کے مسائل کے بڑے چیلنج درپیش ہوں گے،افغانستان میں نیٹوفورسز کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن کی پینٹاگون میں پریس کانفرنس
ہفتہ 3 دسمبر 2016 16:35
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) افغانستان میں نیٹوفورسز کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے حقانی نیٹ ورک کوامریکہ کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کیلئے مقدس جگہ ہے جہاں وہ لطف اندوز ہورہے ہیں،اگلے ہفتے خطے میں واپسی پر نئے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کروں گا،پاکستان کے ساتھ سرحد کے حوالے سے باہمی تعاون کے بہت سے مواقع ہیں،ہماری مشترکہ کوششیں دہشتگردی کے خلاف ہیں جو جاری رہیں گی ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جنرل جان نکلسن نے صحافیوں کو بتایا کہ حقانی نیٹ ورک اب بھی افغانستان میں امریکیوں اور اتحادیوں کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔(جاری ہے)
حقانی نیٹ ورک نے ابھی بھی پانچ امریکی شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔میرے خیال میں یہ یاد رکھنا ضروری ہے ،حقانی نیٹ ورک امریکہ کیلئے اہم تشویش کا باعث بنا ہوا ہے ، پاکستان حقانی نیٹ ورک کیلئے مقدس جگہ ہے جہاں وہ لطف اندوز ہورہے ہیں۔
جنرل جان نکلسن نے کہاکہ وہ نئے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے منتظر ہیں۔انکا کہناتھا کہ میں اگلے ہفتے خطے میں واپسی پر ان سے ملاقات کروں گا۔پاکستان کے ساتھ سرحد کے حوالے سے باہمی تعاون کے بہت سے مواقع ہیں ۔ہماری مشترکہ کوششیں دہشتگردی کے خلاف ہیں جو جاری رہیں گی ۔اس لیے ہم مل کر انکے ساتھ آگئے بڑھ کر کام کرنے کا سوچ رہے ہیں۔جنرل نکلسن نے کہا کہ افغانستان کو آئندہ سال فوج میں بدعنوانی اور قیادت کے مسائل کے بڑے چیلنج درپیش ہوں گے۔افغان سکیورٹی فورسز کے کچھ حصے اس سے متاثر ہیں اور اس کی وجہ سے میدان جنگ میں فوجیوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں ہو رہی ہے۔ ترسیل کے نظام کے غیرموثر ہونے اور بدعنوانی کی وجہ سے بیرونی چوکیوں پر تعینات فوجیوں کے پاس نہ تو پانی و خوراک ہے اور نا ہی لڑائی کے لیے درکار گولہ و بارود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان مسائل کے بارے میں انہوں نے افغان فوج اور حکومت کے راہنمائوں کے ساتھ بہت واضح انداز میںبات کی ہے اور انکی توجہ ان کے حل تلاش کرنے پر مرکوز ہوگی جن میں موسم سرما کی مہم کے دوران بدعنوان(فوجی) راہنماںکی تبدیلی بھی شامل ہے۔انھوںنے کہاکہ افغان فورسز کا اب بھی ملک کی دو تہائی آبادی پر کنٹرول ہے تاہم رواں سال ستمبر سے یہ تعداد 68 فیصد سے کم ہو کر 64 فیصد ہو گئی ہے۔نکولسن نے کہا کہ اس کمی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ طالبان نے زیادہ علاقے پر قبضہ کر لیا ہے تاہم زیادہ آبادی وہاں ہے جہاں" لڑائی" ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی 10 فیصد سے کم آبادی طالبان کے کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ طالبان کے حملوں کے دوران افغان فورسز ان پر غالب رہی ہیں۔امریکی جنرل نے مزید کہا کہ طالبان کی طرف سے "بڑی" حملے کرنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے اور انہوں نے شہروں کو الگ تھلگ کرنے اور لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کرنیکی کوشش میں چوکیوں پر چھوٹے پیمانے پر حملے کیے ہیں۔نکولسن نے کہا کہ عسکریت پسند گروپ نے اگست کے بعد سے افغانستان میں صوبائی دارالحکومت پر قبضے کرنے کی آٹھ بار کوشش کی ہے۔ان کی ہر ایک کوشش ناکام ہو گئی۔مزید اہم خبریں
-
سٹاک مارکیٹ کی تیزی معاشی استحکام کی علامت ہیں،محمد اورنگزیب
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.