آم کی گدھیڑی کا کیڑا سنگترہ ،مالٹا،شہتوت، بیر،امرود اورجامن سمیت تقریبا70درختوں پرحملہ آوورہوتاہے، زرعی ما ہرین

ہفتہ 3 دسمبر 2016 13:36

سلانوالی۔03 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2016ء)زرعی ما ہر ین نے بتایا ہے کہ آم کے در ختوںپر70سے ز یا د ہ مختلف اقسام کے کیڑ ے حملہ آوور ہوتے ہیں لیکن آم کی گدھیڑی معاشی نقصا ن پہنچا نے و الا ایک ا ہم کیڑاہے، یہ کیڑاآم، سنگترہ ،مالٹا،شہتوت، بیر،امرودواورجامن سمیت تقریبا70درختوں پرحملہ آوورہوتاہے، یہ گھروں کے کمروں میں داخل ہوکربھی پریشانی کا باعث بنتاہے، یہ آم کی گدھیڑی کا کیڑادسمبر سے لے کرمئی تک متحرک رہتا ہے اور سال کا باقی حصہ انڈوں کی شکل میں رہتا ہے، انڈے کارنگ گلا بی اورشکل گول شلغم کے بیج جیسی ہو تی ہے ،ما د ہ 400تا 500کی تعداد میں سفید تھیلیوں میں ز مین کے اندر انڈے دیتی ہے، انڈوں کا دورانیہ 185سی210دن کا ہوتا ہے ،نر کیڑ ہ بڑھوتری کی چارحالتوں سے گزر کر با لغ ہوتا ہے جبکہ ما د ہ بڑھوتر ی صرف3حالتوں سے گزرتی ہے، ماد ہ گھروں میں متاثرہ درختوں کے قریب گھاس پھوس کے ڈھیروںکے نیچے بھی انڈے ہے جو دسمبر کے آخر یا جنوری کے شروع میں انڈوں سے بچے نکلنا شروع ہوجاتا ہے ، یہ سلسلہ فروری کے آخرتک رہتا ہے، یہ بچے دختوں پر چڑھنا شروع ہو جا تے ہیںاور درختوں کی کونپلوںبوراورنئے پتوں سے رس چوستے رہتے ہیں، آم کی گدھیڑی کے عا م کے پودوں کا سب سے خطرناک کیڑا ہے ،کیڑ کے بچے دسمبراورجنوری سے نکلنے کے بعد پودوںکونقصان پہنچانا شروع کردیتے ہیں، درخت کی نرم شاخوں کونپلوں اوربور سے چمٹ کر رس چوستے ہے جس کی وجہ سے شاخیں اورپتے سو کھنے لگتے ہیں ، پھول مرجھاکرجھڑ جاتے ہیں اورپھل گرجاتے ہیں،آم کی گدھیڑی کے انسداد کیلئے غیرکمیائی طریقوںپرباقاعدگی سے عمل کرنے سے کافی مدد ملتی ہے اوردرختوںپرچڑھنے سے روکا جاسکتا ہے نیزان کاکنٹرول بھی آسان ہے لیکن اگر کسی و جہ سے یہ در ختوں پر چڑھ جائیں تو اس کے انسداد کیلئے ز عی ما ہر ین کے مشور ہ سے مناسب ز ہر کاسپر ے کریں، اس کیڑے کے تدار ک کیلئے امیڈاکلوپرڈ100تا75سے ملی لیٹر،کلورپائرفارس 150ملی لیٹر،پروفینوفاس 100ملی لیٹر،اسیٹامیپرڈ100ملی لیٹر یا لیمیبڈاسائی ہیلوتھرین 100ملی لیٹرفی 100لیٹرپانی میں سپر ے کریں۔