لاہور ہائی کورٹ اور بارز کے درمیان مختلف معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا گیاہے،رجسٹرار

جمعہ 2 دسمبر 2016 22:49

لاہور۔02 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ اور بارز کے درمیان مختلف معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا گیا ہے۔ اس موقع پر رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ سید خورشید انور رضوی کے ہمراہ پاکستان بار کونسل، پنجاب بار کونسل ، لاہور ہائی کورٹ بار ایسو ایشن اور لاہوربار ایسوسی ایشن کے عہدیداروںنے میڈیا بریفنگ میں اس بات کا اعادہ کیا کہ لاہور ہائی کورٹ اور بارز کے مابین تمام ایشوز کو احسن طریقہ سے حل کر لیا گیا ہے،وکلاء اور بار زکے نمائندے لاہور ہائی کورٹ کی ایک سو پچاس سالہ تقریبات میں بھرپور شرکت کریں گے۔

رجسٹرار نے میڈیا کو بتایا کہ آئندہ صرف چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو ہی لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز ایکٹ1973 کی سیکشن54 کے استعمال کا اختیار ہوگا جبکہ سپروائزی کمیٹی وکلاء کے معاملات کے حوالے سے کوئی کام نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوںفریقین کے مابین طے پایاہے کہ پنجاب بار کونسل رانا سعید ایڈووکیٹ کے ریفرنس کے حوالے سے اپنے سابقہ آرڈر واپس لے گی اور لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کا میرٹ پر فیصلہ کرے گی اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔

اجلاس میں پاکستان بار کونسل کے میاں محمد شفیق بھنڈارا، طاہر نصر اللہ وڑائچ، مقصود بٹر، چودھری اشتیاق اے خان، پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین چودھری محمد حسین، چیئر مین ایگزیکٹو کمیٹی ممتاز مصطفی، لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر رانا ضیاء عبد الرحمان، نائب صدر سردار طاہر شہباز، سیکرٹری انس غازی، لاہور بار ایسو سی ایشن کے صدر ارشد جہانگیر جھوجھہ ، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ میاں ظفر اقبال کلانوری اور رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ سید خورشید انور رضوری بھی شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :