سائنس اینڈ ڈیجیٹل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس ترقی یافتہ دور میں جسمانی معذوری کوئی خاص کمزوری نہیں ہوتی‘ ٹیکنالوجی کے میدان میں نت نئی ایسی کارآمد چیزیں سامنے آرہی ہیں جس سے معذور افراد اپنے لئے بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کامعذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر پیغام

جمعہ 2 دسمبر 2016 22:28

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ سائنس اینڈ ڈیجیٹل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس ترقی یافتہ دور میں جسمانی معذوری کوئی خاص کمزوری نہیں ہوتی‘ ٹیکنالوجی کے میدان میں نت نئی ایسی کارآمد چیزیں سامنے آرہی ہیں جس سے معذور افراد نہ صرف اپنے لئے بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں بلکہ اپنے معاشرے کے دیگر لوگوں کی بھی مدد کرسکتے ہیں‘ معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر گورنر بلوچستان نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ معذور افراد کی اپنی معذوری کو کبھی بھی اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیں بلکہ جدید ٹیکنالوکی کی توسط سے پل پل بدلتی دنیا کے علم ودانش کی روشنی میں اپنے ذہنوں کو روشن کرتے ہوئے ملک وقوم کی ترقی اور خوشحالی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے معذور افراد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معذوری کو اپنی مجبوری بنانے کی بجائے ہمت ومحنت اور عزم وجرأت کی نئی مثالیں قائم کردیں۔ آج بھی کھیل، تعلیم، صحت سمیت کئی شعبوں میں ایسے قابل تقلید افراد موجود ہیں جنہوں نے اپنے شعبے میں لوہا منوایاہے۔ معذور افراد ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں جنہیں کسی طور پر نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ۔ اس ضمن میں ضروری ہے کہ موجودہ حکومت خصوصی افراد کو آگے بڑھنے کے لئے سہولیات اور ضروریات پر سنجیدگی سے توجہ مرکوز کرے۔

سرکاری نوکریوں میں معذور افراد کے لئے مختص دو فیصد کوٹہ پر عملدرآمد یقینی بنانے سے خصوصی افراد کو درپیش کئی مشکلات پر بآسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد معاشرے کے دیگر لوگوں کی مناسبت سے زیادہ توجہ اور محبت کے مستحق ہیں۔ اس حوالے سے ہر فرد اور خاص طور پر مخیر اور صاحب استطاعت حضرات ونگ ونسل، ذات اور جغرافیہ سے بالاتر ہوکر خصوصی افراد کو معاشرے کے مفید اور کارآمد افراد بنانے میں اپنا فعال اور مؤثر کردار ادا کریں۔

معذور افراد کو درپیش معاشرتی ناہمواریوں کے حوالے سے کہا کہ ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی کیونکہ سفید چھڑی کا احترام سب کا اخلاقی اور انسانی فریضہ ہے۔کسی کی معذوری کا مذاق اڑانا، عیب کا طعنہ دینا، کسی کو کمتر سمجھنا یا برے ناموں سے پکارنا ہماری روایات اور اقدار کا حصہ نہیں ہے۔ پروردگار نے انسانی ذات کو عظمت دتکریم سے نوازا ہے لہٰذا انسانیت کی تکریم واحترام ہم سب پر لازم ہے۔