تنازع کشمیر کی وجہ سے خطہ کسی بھی وقت تباہ کن ایٹمی جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے ،بھارت کی اشتعال انگیزیوں اور ایل او سی اور بارڈر پرآئے روزگولہ باری معمول بن چکی ہے ، جنگ شروع ہوئی تو کسی ایک علاقے تک محدود نہیں رہے گی ،حکمران بھارتی اشتعال انگیزیوں سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے اور اعتماد میں لینے میں ناکام رہے ہیں ، کشمیر فلسطین اور برماسمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے،ا قوام متحدہ اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا دیر میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 2 دسمبر 2016 20:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر فلسطین اور برماسمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے مگراقوام متحدہ اور عالمی برادری اس قتل عام پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ،تنازع کشمیر کی وجہ سے خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا اور خطہ کسی بھی وقت تباہ کن ایٹمی جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے ،بھارت کی اشتعال انگیزیوں اور ایل او سی اور بارڈر پرآئے روزگولہ باری معمول بن چکی ہے اور اگر یہ جنگ شروع ہوئی تو کسی ایک علاقے تک محدود نہیں رہے گی ۔

حکمران بھارتی اشتعال انگیزیوں سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے اور اعتماد میں لینے میں ناکام رہے ہیں ۔وہ صرف اپنے بچائو کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

وہ دیر کے علاقہ میدان میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمان ظلم و جبر کا شکار ہیں مگر اقوام متحدہ اور عالمی برادری مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔

کشمیر میں بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے ،کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کچلنے اور انہیں حق خود ارادیت کے مطالبے سے روکنے کیلئے بھارتی قابض افواج کشمیریوں کو چن چن کرقتل کررہی ہے ،عام شہریوں کو ظلم وتشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔کشمیری عوام کو مساجد میں جمعہ کی نماز تک پڑھنے کی اجازت نہیں ،ان حالات میں عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ کشمیر،فلسطین اور برما میں مسلمانوں کے قتل عام کا نوٹس لے ۔

انہوں نے عالم اسلام کے حکمرانوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ عالمی سامراج کی غلامی کا رویہ ترک کرکے امت کے مسائل کے حل کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اپنے وعدے کے مطابق کشمیریوں کوحق خود ارادیت دلائے اور برما میں جاری مسلمانوں کا قتل عام اور ان کی آبادیوں اور مساجد کو جلانے کا سلسلہ بند کروائے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کیلئے اس وقت سب اہم مسئلہ خود کو پانامہ لیکس سے چھٹکارا دلانا رہ گیا ہے اور پوری حکومت اسی مسئلے میں الجھی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکمران خود کو احتساب کیلئے پیش کردیتے اور ملک میں احتساب کا شفاف نظام قائم کرنے کی طرف توجہ دیتے تو آج انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتا ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا فائدہ اسی میں ہے کہ ادھر ادھر ہاتھ مارنے کی بجائے حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیں ۔

ملک سے کرپشن کے خاتمہ کی سب سے بڑی ذمہ داری خود حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے ،ہم موجودہ حکمرانوں کے ساتھ ساتھ سابقہ حکومتوں کا بھی محاسبہ چاہتے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ زرداری اور مشرف حکومتوں کا بھی مکمل آڈٹ کرکے تمام لٹیروں کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے تاکہ قومی خزانے سے لوٹی گئی ایک ایک پائی وصول کی جاسکے اور جن لوگوں نے قوم کے خون پسینے کی کمائی کو ذاتی عیش و عشرت اور اللوں تللوں پر خرچ کیا ہے وہ بے نقاب ہوسکیں۔