جماعت اسلامی کاقبول اسلام پرپابندی کیخلاف سندھ بھر میں یوم احتجاج

منارٹی بل کی آڑ میں اسلام قبول کرنے پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں،ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی

جمعہ 2 دسمبر 2016 19:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) جماعت اسلامی سندھ کے تحت اسلام قبول کرنے پرپابندی عائد کرنے والے سندھ اسمبلی کے بل کیخلاف جمعہ کو کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم احتجاج منایا گیا،صوبائی امیرڈاکٹرمعراج الہدیٰ کی اپیل پراعلانیہ یوم احتجاج کے سلسلے میں آج کراچی،سکھر،حیدرآباد،لاڑکانہ، شکارپور،جیکب آباد،ٹھٹہ،بدین،کندھ کوٹ،ٹنڈومحمدخان،نواب شاہ اورمیرپورخاص سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے،علمائے کرام نے اپنے جمہ کے خطاب میں اس دین دشمن بل کے خلاف تقاریر جبکہ مظاہروں اوراجتماعات میں اسلام مخالف سندھ اسمبلی کے بل کے خلاف متعدد قراردادیں بھی منظور کی گئی۔

احتجاج مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسلام قبول کرنے پرپابندی والے بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کا حالیہ بل اسلام اورآئین سے متصادم ہے۔

(جاری ہے)

سندھ باب الاسلام ہے اور رہے گا۔ملک کی اسلامی شناخت کے خلاف کوئی بھی سازش قبول نہیں ہوں نے دیں گے۔اسلام اور آئین پاکستان اقلیتوں کی جان ومال سمیت ان کے تمام حقوق کی ضمانت دیتا ہے مگر موجودہ حکومت نے منارٹی کے تحفظ کے نام پرسندھ اسمبلی میں شریعت اور آئین سے متصادم بل منظور کرکے باب الاسلام سندھ کے عوام کے جذبات مجروح کئے ہیں۔

رہنماوں کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتوں کو تحفظ دینے کی آڑ میں متنازعہ بل منظور کرکے پی پی حکومت نے اسلام دشمنی اور اپنے غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے، سندھ جہاں پر اکثریت اسلام اور شریعت محمدی کی پیروکار وں کی ہے وہاں پر غیر شرعی، غیر آئینی اور غیر اسلامی اسلام دشمن قانون منظور کرکے پیپلزپارٹی کی قیادت نے اللہ کے غضب کو دعوت دی ہے،مقررین نے زوردیا کہ سندھ کے اسلام سے محبت کرنے والے عوام کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اس بل کو منسوخ کیا جائے۔

حیدرآباد:میں جماعت اسلامی کی جانب سے دفترجماعت اسلامی اسٹیشن روڈ سے پریس کلب تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منارٹی بل کی آڑ میں اسلام قبول کرنے پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں، سندھ کے سید زادوں نے حضرت علی ؓ کے قبول اسلام کو سوالیہ نشان بنادیا ہے،18سال سے کم عمر لوگوں کے قبول اسلام پر پابندی اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس چارٹر اور آرٹیکل18کی خلاف ورزی اور وفاق پاکستان اور تمام صوبے اس آرٹیکل پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہیں۔

پیش کردہ بل آئین پاکستان کی بے شمار شقوں کی خلاف ورزی کرتی ہے اور پیپلزپارٹی اپنے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے بنائے گئے آئین سے ہی واقف نہیں ہے، حکومت سندھ اس بل کو فوری واپس لے اس پر اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے طلب کرے ورنہ سندھ کے سیدزادے توہین علی ؓ کے مرتکب ہونگے۔ سندھ کے عوام شان علیؓ کی حفاظت کیلئے تیار ہیں، حکومت سندھ نے 10دنوں کے اندر بل واپس نہ لیا تو تمام دینی، سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر فوری طور پر مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

سکھر: سکھرپریس کلب پرصوبائی جنرل سیکریٹری ممتاز حسین سہتو، حزب اللہ جکھرو،زبیر حفیظ اور پروفیسر مسعود علی خان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز حسین سہتو نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے پاس کردہ بل اسلام کیخلاف اور صحابہ واہل بیت کی خلاف سازش ہے، جس کو فوری طور پر واپس لیا جائے، حضرت علیؓ نے 11سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا، ارکان سندھ اسمبلی نے غیر شرعی بل پاس کرکے اللہ کے غضب کو دعوت دی ہے، اس متنازعہ بل سے سندھ کے پانچ کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، باب الاسلام کو کفرستان میں تبدیل ہونے نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو سیکولر اور لادین ریاست بنانے کے خواب دیکھنے والے حکمران سن لیں قرآنی قوانین کو تبدیل کرنے نہیں دیں گے،سندھ اسلام کا گیٹ وے ہے، جہاں سے ایشیا میں اسلام پھیلا تھا،سندھ کو راجا داہر کے دور میں واپس لے جانے کی کوشش کرنے والے سن لیں سندھ باب ال اسلام تھا، ہے اور رہے گا،کوئی مائی کا لعل سندھ کو کفرستان میں تبدیل نہیں کرسکتا۔

سندھ اسمبلی سے پاس کردہ متنازعہ بل فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو سندھ اسمبلی اور ارکان اسمبلی کے گھروں کا گھیرائو، دینی جماعتوں کے ساتھ مل کر تحریک، سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔ بدین: جماعت اسلامی کی جانب سندھ اسمبلی میںاسلام قبول کرنے پر پابندی کے بل کے خلاف مسجد اقصیٰ کھوسکی روڈ سے بدین پریس کلب تک سینکڑوں افراد کی احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ضلع بدین کے امیر غلام رسول احمدانی نے کہا کہ سندھ حکومت اوچھے ہتکھنڈوں پر اتر آئی ہے سندھ حکومت میں منارٹی بل کی منظوری عوامی خواہشات کی منافی ہے حکومت نے بل منظور کر کے سندھ اسمبلی نے آئین اور اسلام کے سے غداری کی ہے سندھ حکومت اس بل کو فوری طور پر واپس لے انہوں نے مزید کہا کہ سندھ اسمبلی میں18سال سے کم عمر میں اسلام قبول کرنے پر پابندی کے بل کی منظوری پیپلز پارٹی کی اسلام دشمنی پالیسی کے مترادف ہے ،پاکستان ایک اسلامی مملکت ہے جو کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بنا تھا ،ہم اقلیتوں کے تحفظ کی حمایت کرتے ہیں لیکن غیر قانونی بل پاس کرکے اقلیتوں کو غیر محفوظ کیا گیا ہے، ہم حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں یہ بل فوری واپس لیا جائے اس موقع پر نائب امراء اضلاع سید دائود شاہ گیلانی،پیر علی احمد شاہ،اللہ بچایو ہالیپوٹہ،پروفیسر علی احمد بلیدی جنرل سیکریٹری سید علی مردان شاہ تحصیل بدین کے امیر فتح خان کھوسہ بدین کے مقامی امیر عبدالشکور شاکر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

لاڑکانہ: جماعت اسلامی ضلع لاڑکانہ کی جانب سے خالق کالونی باقرانی روڈ پر جماعت اسلامی سندھ کے نائب قیم وامیر ضلع کاشف سعید شیخ کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے نائب قیم جماعت اسلامی سندھ کاشف شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے متنازعہ بل کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقلیتوں کی آڑ میں پاس کردہ بل فوری طور پر واپس لیا جائے، متنازعہ بل شریعت، آئین پاکستان کا مخالف ہے، بل پاس کرکے پیپلزپارٹی کی حکومت توہین علیؓ اور توہین اہل بیت کی مرتکب ہوچکی ہے۔

باب الاسلام سندھ کے عوام کے جذبات کو مجروح کرنے پر پر پیپلزپارٹی کی حکومت کو معافی مانگنی چاہئے۔ اس موقع پر امیر شہر ابو زبیر جکھرو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔شکارپور: جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز کی قیادت میں شکارپور میں گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جسے ضلعی امیر عبدالرحمان منگریو،مقامی امیر مولانا صدرالدین مہرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی سے پاس کردہ متنازعہ بل سندھ حکومت کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، سندھ اسلام کے شیدائیوں اور شریعت کے متوالوں کا صوبہ ہے اس کو راجا داہر کا دیس نہیں بننے دیں گے۔

جیکب آباد: میں جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری اور ضلعی امیر عبدالحفیظ بجارانی کی قیادت میں پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جسے ضلعی جنرل سیکریٹری دیدار لاشاری، حنیف کھوسو، عبدالصمد کٹپر نے خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :